عوام کو سستی بجلی، راشن، انکم ٹیکس میں رعایت دینے کی تیاریاں

وزیر اعظم نے گلگت بلتستان میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کر دیا

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے عوام کو مہنگائی کے طوفان سے محفوظ رکھنے کیلیے بڑے ریلیف پیکج کی تجویز ہے جس کا حجم 400 ارب روپے ہو سکتا ہے۔

وزارت خزانہ سے منسلک ذرائع نے اے آر وائی نیو کو بتایا کہ ریلیف پیکج کے تحت عوام کو سستی بجلی، راشن اور انکم ٹیکس میں رعایت دینے کی تیاریاں ہیں جبکہ بجلی کے بلوں میں بھی کمی ہوگی۔

ریلیف پیکج کے تحت صنعتی صارفین کو بھی بڑی خوش خبری ملنے کا امکان ہے جبکہ بند صنعتی شعبے کو بجلی میں ریلیف دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ چھوٹے دکان داروں کیلیے بھی بجلی کے ریٹ کم کیے جانے کی تیاریاں ہیں۔

ذرائع کے مطابق 50 سے 200 یونٹ تک گھریلو صارفین کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان ہے جبکہ 300 یونٹ والوں گھریلو صارفین کیلیے جزوی ریلیف پر غور کیا جا رہا ہے، ریلیف پیکج کا اطلاق سولر پینل والے گرین میٹر صارفین پر نہیں ہوگا۔

علاوہ ازیں، یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، 40 سے 49 ہزار روپے ماہانہ آمدن والے طبقے کو راشن سبسڈی دینے کی تیاریاں ہیں، کم تنخواہ والے طبقے کیلیے ٹیکس کی چھوٹ پر غور ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ ریلیف پیکج کیلیے وزارت خزانہ، منصوبہ بندی اور توانائی کو خصوصی ہدایات جاری کر دی گئیں، پیکج کیلیے 400 ارب روپے بجٹ سے نہیں دیے جائیں گے بلکہ ترقیاتی بجٹ میں 400 ارب کی کمی کر کے رقم ریلیف کیلیے مختص کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

نئے مالی سال کا ترقیاتی بجٹ 700 سے 800 ارب روپے تک ہو سکتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اس حوالے سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بھی مشاورت کریں گے۔