اسلام آباد : حکومت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی سےحمایت مانگ لی ، پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے بعد اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے رابطے کریں گے، امید ہےشام تک مشاورت مکمل کرلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر حکومت نےن لیگ سےحمایت مانگ لی ، اپوزیشن چیمبر میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کےدرمیان مذاکرات ہوئے ، پرویز خٹک، شبلی فراز، اعظم سواتی، علی محمدخان حکومتی وفد میں جبکہ خواجہ آصف،رانا تنویر،ایاز صادق ودیگر ارکان لیگی وفدمیں شامل تھے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ن لیگ کےبعداپوزیشن کی دیگر جماعتوں سےرابطےکریں گے، مشاورت مکمل ہونےپربل پارلیمنٹ میں لائیں گے، امید ہےشام تک مشاورت مکمل کرلیں گے۔
خیال رہے حکومت کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اور قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد بل سینیٹ میں لایا جائے گا۔
مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی
یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے غیرمعمولی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی گئی جبکہ اپوزیشن کواعتمادمیں لینےکیلئے وزیردفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی تھی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں سروسزچیف کی مدت ملازمت میں توسیع کےطریقہ کارکی منظوری دی تھی ، آرمی چیف، نیول چیف، ایئرچیف کی ریٹائرمنٹ کی حدعمر64 سال ہوگی جبکہ سروسزچیف کی مدت ملازمت میں 3سال کی توسیع کی تجویزدی گئی۔
مجوزہ بل کے مطابق وزیراعظم مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کی ایڈوائس کرسکتے ہیں، وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دیں گے اور آرمی ایکٹ1952 کے سیکشن 172 میں ترمیم تجویز کی گئی ہے۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6ماہ کی توسیع کرتے ہوئے حکومت کا نوٹی فکیشن مشروط طور پر منظور کرلیا تھا اور کہا تھا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق قانون سازی کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کا پابند کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے 6 ماہ میں آرٹیکل 243 کی وسعت کا تعین کیا جائے۔