یونان کشتی حادثہ، لاپتہ عادل 5 بچوں کا باپ ہے

یونان کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والی پاکستانیوں میں سیالکوت کا نوجوان عادل عباس بھی شامل ہے جو 5 بچوں کا باپ ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے یونان کے قریب بحیر اوقیانوس میں کشتی ڈوبنے کے اندوہناک واقعے میں درجنوں پاکستانی جاں بحق جب کہ سینکڑوں لاپتہ ہیں اور اس حوالے سے ہر روز کوئی ایسا انکشاف سامنے آتا ہے جو دل کو دہلا کر رکھ دیتا ہے۔

مذکورہ سانحے میں لاپتہ ہونے والے سینکڑوں پاکستانیوں میں 25 سالہ عادل عباس بھی شامل ہے جو سیالکوٹ کے علاقے سدرہ پدرہ کا رہائشی ہے اور 5 کمسن بچوں کا باپ ہے۔

عادل عباس کے والد کا کہنا ہے کہ اس نے بیٹے کو قانونی طریقے سے اٹلی بھیجنے کے لیے 20 لاکھ روپے ادا کیے تھے، اگر معلوم ہوتا کہ ایجنٹ غیر قانونی طریقے سے اٹلی لے جانا چاہتا ہے تو کبھی نہ بھیجتا۔

نوجوان کے والد نے شکوہ کیا کہ ابھی تک کوئی بھی حکومتی اہلکار ان کے پاس حال احوال لینے نہیں آیا۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ حکومت ان کے بیٹے کو جس حالت میں بھی ہے گھر لانے کا بندوبست کرے۔

واضح رہے کہ یونان کشتی حادثے میں لاپتہ افراد میں 12 سے زیادہ کا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔

یونان حکومت کی جانب سے حادثے سے متعلق فراہم کردہ معلومات کے مطابق ڈوبنے والی کشتی 9 جون کو لیبیا کے شہر بن غازی سے اٹلی کے لیے روانہ ہوئی تھی اور یونان کے علاقے پلاس سے 50 ناٹیکل میل دور 14 جون کو حادثہ پیش آیا۔ حادثے کا مقام یونان کی حدود میں 5 کلو میٹر گہرائی والے فشنگ ایریا کے قریب ہے، کشتی کا مالک مصری ہے۔

کشتی میں پاکستان، شام اور لیبیا کے افراد سوار تھے، حادثے کے بعد ہیلی نک کوسٹ گارڈ نے 12 پاکستانیوں سمیت 104 افراد کو ریسکیو کیا۔ 79 افراد کی لاشیں بھی نکالی گئی، لاشیں شناخت کے قابل نہیں تھیں۔