گجرات: یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے شہری عثمان صدیق نے تہلکہ خیز انکشافات کردیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے شہری عثمان صدیق گھر پہنچ گئے، انہوں نے کہا کہ یونان نیوی نے جان بوجھ کر ہماری کشتی کو ڈبویا۔
گجرات کے نواحی علاقے کالیکی کا رہائشی 28 سالہ عثمان صدیق محکمہ پولیس میں کانسٹیبل تھا، وہ چار دوستوں کے ساتھ اٹلی جانا چاہتا تھا۔
عثمان صدیق نے بتایا کہ ’میں نے ایجنٹ آصف سنیارا کو 24 لاکھ روپے دیے تھے، کشتی کو مصری نوجوان چلا رہے تھے جن کو ایجنٹ نے تربیت دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کشتی کو اٹلی یونان میں جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا اور رات 11 بجے یونان نیوی نے ہماری کشتی ڈبو دی۔
"یونان نیوی نے جان بوجھ کر ہماری کشتی کو ڈبویا،” کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے نوجوان کی گفتگو#ARYNews pic.twitter.com/sjlUuQxn6E
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) July 9, 2023
عثمان صدیق نے بتایا کہ رات سے صبح تک نیوی کا جہاز کشتی کے ڈوبنے کا تماشا دیکھتا رہا، تین دن سے کشتی میں سوار تمام لوگ بھوکے پیاسے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دو نوجوان بھوک پیاس اور دم گھٹنے سے وفات پاچکے تھے۔
عثمان صدیق کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی لیبیا میں ایجنٹ آصف اور منور سنیارا کے پاس نوجوان موجود ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ یونان کی سمندری حدود میں کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔