اسلام آباد : گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام نے کہا ہے کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ نے اپنا نیا تعمیری معیار حاصل کرلیا ہے بہت جلد آزمائشی پرواز کا آغاز ہوگا۔
گوادرڈیویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کے حکام کے مطابق این جی آئی اے کی تعمیر پرلاگت کا تخمینہ 51 ارب 28 کروڑ 40 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی، پاکستان اور چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی (سی سی سی سی) سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی ہم آہنگی اور حکومت کی تازہ کوششوں سے اس پر کام مزید تیز کیا گیا ہے۔
مزید برآں این جی آئی اے کا انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں جیسے یورپی سٹیزن ایکشن سروس اور ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے ذریعے بھی باقاعدگی سے معائنہ کیا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ مطلوبہ حفاظتی معیارات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
بنیادی طور پر 4,300 ایکڑ رقبے پر پھیلی ہو ا این جی آئی اے قومی اور بین الاقوامی مسافروں کو خوش آمدید کہے گی۔ دوسرے مرحلے میں، کارگو کمپلیکس کی تعمیر کے بعد، یہ متعدد کارگو سامان کو ہینڈل کرنے کی نئی صلاحیت کے ساتھ آئے گا۔
یہ پاکستان کا سب سے بڑا اور ملک کا دوسرا ہوائی اڈہ بھی بن جائے گا جس میں اے ٹی آر 72 اور بوئنگ بی737 جیسے ہوائی جہازوں کے ساتھ ساتھ وائیڈ باڈی والے ہوائی جہاز جیسے ایئربس اے 380 اور بوئنگ B-747 کو ملکی اور بین الاقوامی راستوں کے لیے ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش ہوگی۔
ہوائی اڈے کو اوپن اسکائی پالیسی کے تحت چلایا جائے گا اور اسے سی اے اے کی رہنمائی میں تیار کیا جائے گا۔ زیر تعمیر این جی آئی اے بلوچستان کے جنوب مغربی بحیرہ عرب کے ساحل پر گوادر کے موجودہ ہوائی اڈے سے 26 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔