مشیر خزانہ سے تاجروں کی ملاقات، اندرونی کہانی سامنے آگئی

کراچی: مشیرخزانہ حفیظ شیخ سےتاجروں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ اگر ایکسپورٹ پر حکومت مراعات فراہم کردے تو تاجر برآمدات کتنی بڑھا سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تاجروں کے وفد نے  عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کی اور مشیر خزانہ سے برآمدات پر مراعات دینے کا مطالبہ کیا۔ مشیر خزانہ نے تاجروں کے سوال پر کہا کہ ’’تاجر ایکسپورٹ بڑھانہیں سکتے صرف مراعات ہی مانگتے ہیں، گزشتہ 5سال سے ایکسپورٹ ایک ہی جگہ پر کھڑی ہے‘‘۔

عبدالحفیظ شیخ نے تاجروں سے سوال کیا کہ مراعات لیکر کتنی ایکسپورٹ بڑھائیں گے، جس پر تاجروں نے چپ سادھ لی، بعد ازاں مؤقف دیا کہ ڈالرمہنگاہونےسےایکسپورٹ میں اضافےکاامکان نہیں ہے۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کاانحصارامپورٹ پرہوتاہے اور روپے کی قدر میں مسلسل کمی بھی ہورہی ہے۔ مشیر خزانہ نے تاجروں کو جواب دیا کہ ڈالر کے ریٹ کنٹرول کرنےکی ذمہ داری حکومت کی نہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ہے۔

مزید پڑھیں: بجٹ میں ٹیکس کا بوجھ کم کرنےکی کوشش کریں گے، وزیرخزانہ

قبل ازیں گورنر سندھ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانامشکل فیصلےکی ایک کڑی ہے، غیرملکی ذخائر دس ملین ڈالرسےبھی کم ہوچکے، حکومت نے معاشی حالات کی بہتری کے لیے کئی اہم فیصلےکیے ہیں، اس ضمن میں کوشش ہے کہ غریب یا متوسط طبقہ اس کی زد میں نہ آئے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ورلڈبینک اورایشین بینک سےبھی دو سے3ارب ڈالرقرض ملنے کا امکان ہے، کوشش کررہے ہیں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کا عام آدمی پر کوئی اثر نہ پڑے، حکومت اخراجات کم کرکےخسارہ کم کرنےکی کوشش کررہی ہے۔