اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ماضی کی لڑائی ختم ہوگئی اب نئی لڑائی ہے لیکن بیانیہ وہی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں حافظ حمداللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 8 فروری کے الیکشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، اس کے بعد اس کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلیے آیا تھا، وفد کا مؤقف تھا کہ متنازع الیکشن کے خلاف مل کر تحریک چلائیں۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ 2018 میں بھی کہا تھا کہ پی ٹی آئی دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئی، آج مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی دھاندلی سے اقتدار میں آئے تو ہمارا یہ ہی مؤقف ہے۔
رہنما جے یو آئی (ف) نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی نہیں ہے اس جنگ کیلیے ہم میدان میں ہیں، موجودہ حکومت دھاندلی کے ذریعے آئی ہے جس کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے اتحاد کا حصہ بننے کی دعوت اب تک نہیں دی گئی، ہم تنہا بھی یہ لڑائی لڑ سکتے ہیں اس نظام کا ہم تماشہ فٹبال بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں موجود ہیں رابطے ہر کسی کے ساتھ ہو سکتے ہیں، کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو ہمارا دو نکاتی ایجنڈا ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوں اور اسٹیبلشمنٹ اس سے دور رہے، کوئی مذاکرات کی دعوت دیتا ہے تو ایجنڈا کیا ہوگا یہ پہلے دیکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تو کیا پارلیمنٹ کے پاس بھی اختیار نہیں ہے، حکومت مذاکرات چاہتی ہے تو کس بات پر چاہتی ہے؟ کیا یہ بات کرنا چاہتے کہ حکومت کا سپورٹ کریں تو یہ ممکن نہیں، کیا حکومت وزارتوں کی بات کرنا چاہتی ہے تو اس پر بھی تیار نہیں۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ بات صرف دوبارہ الیکشن پر ہوگی اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، 15 فیصد عوام کا بھی اس حکومت پر اعتماد نہیں ہے، موجودہ حکومت عوامی مینڈیٹ نہیں رکھتی۔