لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے وفاقی حکومت سے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 50 روپے کمی کا اعلان کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت پیٹرول کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کرے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ گزشتہ 50 دنوں کے اندر 12 ڈالرز فی بیرل سے زائد کی کمی ہوئی ہے، پیٹرول کی فی بیرل قیمت 82 ڈالر سے کم ہو کر 69.3 ڈالر پر آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا‘
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی عوام پر لیوی چارجز کا ناجائز بوجھ ڈالا ہوا ہے، پیٹرولیم لیوی کو فی الفور ختم ہونا چاہیے، عالمی منڈی میں قیمتوں میں ایک ڈالر اضافے سے قیمتوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے رمضان میں عوام کی کمر توڑ دی، وزیر اعظم شہباز شریف کے مہنگائی کم کرنے کے دعوے قوم کے ساتھ مذاق ہے۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 3 سال کی کم ترین سطح پر
دو روز قبل عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 3 فیصد گر کر 3 سال کی کم ترین سطح پر آگئیں۔ قیمتوں میں کمی کے بعد لندن برینٹ خام تیل 1.82 ڈالر کم ہو کر 69.22 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا جبکہ امریکی ڈبلیو ٹی آئی 2.06 ڈالر کم ہو کر 66.20 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا۔
گزشتہ ماہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کا کہنا تھا کہ 8 جنوری سے اب تک خام تیل کی قیمتوں میں 8 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
رائٹرز کا کہنا تھا کہ لندن برینٹ تیل کی قیمت ایک ڈالر سینتالیس سینٹ اضافے کے ساتھ 81 ڈالر 23 سینٹ فی بیرل ہوگئی جبکہ امریکی ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت ایک ڈالر پچپن سینٹ اضافے کے ساتھ اٹھہتر ڈالر بارہ سینٹ فی بیرل پر پہنچ گئی۔
ماہرین کے مطابق تیل کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ امریکا کی جانب سے روس پر پابندیاں لگانا بتایا جا رہا ہے جس کے باعث اس نے تیل کی قیمتوں کی سطح کو تین ماہ کی بلند ترین سطح پر دھکیل دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ یہ نئے اقدامات امریکی ٹریژری کی طرف سے لاگو کیے جا رہے ہیں تاکہ روس کی سب سے بڑی تیل کمپنیوں، جیسا کہ Gazprom Neft اور Surgutneftegas پر پابندیاں لگائی جائیں، اس میں روسی تیل کی نقل و حمل میں شامل اضافی 183 بحری جہاز بھی شامل ہوں گے۔