لاہور (23 جولائی 2025): امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا دفتر قائم ہونا چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امت مسلمہ اور ملک کو درپیش حالات میں مضبوط مؤقف اپنانے کی ضرورت ہے، مسئلہ فلسطین درحقیقت قبلہ اوّل کی آزادی کی جنگ ہے، فلسطین میں روزانہ 100 سے زائد افراد شہید ہو رہے ہیں، اسرائیل کی بدترین بمباری پر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے مغرب کی خاموشی افسوسناک ہے، مسلم ممالک کی خاموشی درحقیقت اسرائیل کی حمایت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس نے غزہ والوں کو پیاس سے مارنے کی اسرائیلی پالیسی بے نقاب کر دی
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں باضمیر لوگ فلسطین کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، ہمیں اپنے حکمرانوں کو جگانے کیلیے آواز اٹھانا ہوگی، حماس نے عالمی قوانین کے مطابق کارروائی کی کسی بھی لحاظ سے غلط نہیں ہے، پاکستان کو واضح طور پر حماس کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان میں حماس کا دفتر قائم ہونا چاہیے، اسرائیل لڑ نہیں سکتا صرف بچوں، خواتین اور عوام کو نشانہ بنا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے، پاکستان کی بنیادوں میں فلسطین کاز شامل ہے لہٰذا ہمیں فلسطینیوں کی ہر ممکن مدد کرنی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ اسرائیل پر ایران کے حملے پر ڈونلڈ ٹرمپ امن کیلیے میدان میں آگیا، بھارت نے حملہ کیا تو ٹرمپ خاموش رہا اور پاکستان کے جواب پر امن کی بات کی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی کی کوئی ضرورت نہیں، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیا جائے، کشمیریوں کے حق خودارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ہمیں ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، ایران کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔