اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قانون کی بالادستی نہیں بلکہ کچھ لوگ قانون کی بالادستی کیلیے اٹھنے والی آوازوں کو دبا دینا چاہتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ فارم 47 کی حکومتیں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان کو عوام پر جبری مسلط کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت پر زبردستی کے خوشنما اعداد و شمار جاری کیے جا رہے ہیں، آج بھی وقت ہے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ جوڈیشل کمیشن بنائیں فارم 45 کی بنیاد پر سپریم کورٹ نتائج مرتب کروائے۔
ان کا کہنا تھا کہ 19 مئی کو جماعت اسلامی پشاور میں غزہ ملین مارچ کر رہی ہے، اسلام آباد میں اسلامی جمعیت طلبا نے مظاہرہ کیا جسے پر تشدد کیا گیا، وائٹ ہاؤس کے باہر تو مظاہرہ کیا جا سکتا ہے مگر اسلام آباد میں نہیں کیا جا سکتا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے یہ بھی کہا کہ 19 مئی کو پشاور میں اسلام آباد کے حوالے سے اہم اعلان کروں گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ میں 10 ہزار لاپتا ہو چکے ہیں جبکہ 40 ہزار فلسطینی شہید ہیں، اسرائیل نے قحط سالی پیدا کر دی ہے اور امریکا اسرائیل کو محدود پیمانے کے طور پر کارروائی کی اجازت دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصر جواب دے کہ اسرائیل کیسے رفح بارڈر بند کر رہا ہے؟ آج فلسطینیوں کی باری ہے تو کل کسی اور کی ہوگی، پاکستان کے نمائندے اقوام متحدہ میں اچھا مؤقف اختیار کر رہا ہے، پاکستان کی مؤثر آواز ہی کافی نہیں پاکستان کو آگے بڑھ کر عملی حصہ ڈالنا چاہیے۔