فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مصر اور قطر کی ثالثی میں جنگ بندی کی نئی تجویز قبول کر لی۔
حماس کے ذرائع نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ تنظیم نے مصر اور قطر کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی ایک نئی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔
یہ دونوں ممالک گروپ اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔
حماس کے ایک ذرائع نے بتایا کہ ہم نے ثالثوں کو ان کی تجویز کی منظوری سے آگاہ کیا، جو کل پیش کی گئی تھی۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ پر بات چیت کی۔
اس پیشرفت پر اسرائیلی حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
امریکا کے ساتھ ثالثی کرنے والے مصر اور قطر کی کوششیں اب تک پائیدار جنگ بندی کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
پیر کے روز ایک علیحدہ فلسطینی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ثالثوں نے ابتدائی 60 دن کی جنگ بندی اور یرغمالیوں کو دو مرحلوں میں رہا کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔