حماس نے کہا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کے دہشت گرد اور فاشسٹ انتہا پسند وزیر برائے قومی سلامتی "بن گویر” نے آج اسیر قائد مروان برغوثی کی انفرادی قید کی کوٹھڑی پر دھاوا بولا اور بزدلانہ انداز میں دھمکیاں دیں، جو قابض کی فاشسٹ سوچ اور انسانی اقدار سے دشمنی کا کھلا ثبوت ہیں۔
فلسطینی تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ سنگین مجرمانہ اقدام مجاہد مروان برغوثی کے عزم و حوصلے کو متزلزل نہیں کر سکتا، بلکہ اسے اپنے عوام کی آزادی اور عزت کے لیے جاری جدوجہد میں مزید ثابت قدمی عطا کرے گا، اور اسیرانِ تحریک کی صفوں کو قابض کی منظم جبر و ظلم کی پالیسیوں کے خلاف مزید متحد کرے گا۔
بیان کے مطابق یہ مجرمانہ طرزِ عمل، قابض کے حراستی مرکز “سدیه تیمن” میں ہونے والے ان جنگی جرائم کی ہی توسیع ہے، جہاں قیدیوں کے ساتھ سنگین مظالم ڈھائے گئے، اور ان میں ڈاکٹرز، نرسز اور صحافی بھی شامل تھے—جو اس جارحیت کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے جس کے ساتھ قابض اپنے قیدیوں اور اسیران سے برتاؤ کرتا ہے۔
حماس نے کہا کہ ہم اپنے عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بہادر اسیران کے ساتھ وسیع ترین یکجہتی اور حمایت کا اظہار کریں، قابض کے جرائم کا مقابلہ کریں، اور عوامی دباؤ میں اضافہ کریں تاکہ ان مظالم کا خاتمہ ہو اور وہ اپنی آزادی حاصل کریں۔ اسی طرح ہم اقوام متحدہ، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا کے آزاد انسانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آئیں، اسیران کو تحفظ فراہم کریں، منظم جبر کی پالیسیوں کو روکیں، اور قابض کے رہنماؤں کو ان کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائیں۔