حماس کے زیر استعمال راکٹ اور ٹینک شکن ہتھیاروں سے متعلق ایک حیران کن رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے یہ ہتھیار کس طرح خود بنائے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق ایک رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ حماس نے اسرائیل فوج کے ان ہتھیاروں سے اپنے لیے ہتھیار بنا لیے ہیں جو غزہ پر فائر ہونے کے بعد پھٹ نہیں سکے تھے۔
غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 17 سال سے ناکہ بندی جاری ہے، اس کے باوجود حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمت کار اتنے مسلح کیسے ہیں، اس کے لیے اسرائیل نے اسمگلنگ کے زیر زمین راستوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
لیکن حالیہ انٹیلی جنس سے پتا چلتا ہے کہ حماس اپنے بہت سے راکٹ اور ٹینک شکن ہتھیار ایک غیر متوقع ذریعہ سے بنانے میں کامیاب رہی ہے، وہ اسرائیلی ہتھیار جو گزشتہ کئی برسوں کے دوران غزہ پر گرائے گئے لیکن پھٹ نہیں سکے۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری میں 24 ہزار بچے یتیم، دو یتیم بچوں کی ویڈیو نے آنکھیں اشکبار کر دیں
نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں ہتھیاروں کے ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے استعمال کیے جانے والے کچھ ہتھیاروں کی ناکامی کی شرح 15 فی صد تک ہو سکتی ہے، جس سے حماس کو طویل عرصے تک ہتھیاروں کا ایک کافی ذخیرہ فراہم ہوا ہے۔