اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں الفخورہ پناہ گزین اسکول پر وحشیانہ بمباری کی جس پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا سخٹ ردعمل سامنے آیا ہے۔
قطری نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا کہ اسرائیل کو الفخورہ اسکول، بچوں اور شہریوں پر حملوں کا حساب دینا پڑے گا، اسرائیل کا دعویٰ ہے غزہ پٹی کے جنوبی علاقے محفوظ ہیں لیکن اسکول پر حملہ ثابت کرتا ہے اسرائیل سے کوئی علاقہ محفوظ نہیں۔
حماس نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے شمال اور جنوب میں کوئی فرق نہیں رکھتا، اسرائیلی جنگی طیاروں نے آج بمباری سے قتل عام کیا، اسکول خان یونس میں واقع ہے جسے اسرائیل محفوظ کہتا ہے، اسرائیل غزہ کے پورے شمالی حصے کو خالی کرنا چاہتا ہے۔
الفخورہ اقوام متحدہ کے تحت چلنے والا اسکول ہے جس پر آج اسرائیل نے بم برسا کر بچوں اور خواتین سمیت 200 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ اسکول میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ عینی شاہدین نے بتایا حملے کے بعد ہر طرف لاشیں نظر آ رہی ہیں۔
علاوہ ازیں، مقامی اسپتال کے ڈائریکٹر نے خان یونس کی رہائشی عمارت پر حملے میں 26 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی۔ نصر اسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا خان یونس کے حماد شہر پر ہونے والے حملے کے بعد اسپتال میں 26 لاشیں اور 23 زخمی لائے گئے۔