اسلامی تحریک مزاحمت حما نے نے ویڈیو جاری کی ہے جس میں اسرائیلی فوجی کو اسیر دکھایا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی گروپ نے متان اینگریسٹ کی ویڈیو اپنے ٹیلی گرام چینل پر شائع کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بنائی گئی ویڈیو میں اینگریسٹ کا کہنا ہے کہ اسے 511 دنوں سے حراست میں رکھا گیا ہے۔
فوجی نے کہا، "ہمیں واپس لانے کا واحد راستہ تبادلے کے معاہدے اور دوسرے مرحلے میں جانا ہے۔”
انہوں نے اسرائیل کی حکومت، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی فوج کے رہنماؤں سے اپنی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ابوعبیدہ
حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی ممکنہ طور پر کچھ اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گا۔
اپنے پیغام میں ابو عبیدہ نے اسرائیل پر جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی اور نیتن یاہو پر اپنے مفادات کو "قیدیوں کی جانوں پر ترجیح” رکھنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مزید جنگ اور ناکہ بندی کی دھمکیاں باقی اسیران کی رہائی کو محفوظ نہیں بنائیں گی۔
ابو عبیدہ نے کہا کہ حماس کے پاس باقی تمام اسیروں کے لیے "زندگی کا ثبوت” ہے لیکن یہ کہ "ہمارے لوگوں کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت دشمن کے اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گی۔”
ترجمان نے واضح کیا کہ ہم قابض فوج کے قیدیوں کے اہلِ خانہ کو خبردار کرتے ہیں کہ اب تک ہمارے پاس ان کے زندہ قیدیوں کا ثبوتِ حیات موجود ہیں قابض ریاست ہی اپنے قیدیوں کی ہلاکت اور تکالیف کی ذمہ دار ہے، کیونکہ وہ معاہدوں سے پیچھے ہٹ رہی ہے ہم ہر ممکنہ صورتحال کے لیے مکمل تیاری کی حالت میں ہیں اگر دشمن نے ہمارے عوام پر جارحیت میں اضافہ کیا تو اس کے نتیجے میں اس کے مزید قیدی مارے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت کے پاس دشمن کو تکلیف پہنچانے کے لیے وہ سب کچھ موجود ہے جو کسی بھی آئندہ معرکے میں اس کے لیے بھاری ثابت ہوگا، دشمن کی دھمکیاں اس کی کمزوری اور ذلت کے احساس کی علامت ہیں دشمن کی جنگ کی دھمکیاں ہمیں صرف اس کی باقی ماندہ ساکھ کو مزید توڑنے پر مجبور کریں گی۔