اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنگ جاری رکھنے کے اعلان پر حماس کا اہم بیان آگیا۔
حماس کی جانب سے جاری ردعمل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کی گفتگو سے لگتا ہے وہ بائیڈن کی حالیہ تجویز کو مسترد کر رہے ہیں نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی کو انجام تک پہنچانا چاہتا ہے۔
بیان کے مطابق نیتن یاہو نے تو بائیڈن کی تجاویز کو بھی مسترد کر دیا اب بات کرنے کو بچا کیا ہے؟
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ ایسے کسی بھی معاہدے سے اتفاق نہیں کریں گے جس میں آٹھ ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہو۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا مقصد مغویوں کو واپس لانا اور غزہ میں حماس کی حکومت کا مکمل خاتمہ ہے۔
نیتن یاہو نے اشارہ دیا کہ وہ ایک ایسے ’جزوی‘ معاہدے کے لیے تیار ہیں جس سے ان کے قیدیوں کی واپسی عمل میں لائی جاسکے۔
الجزیرہ کے مطابق نیتن یاہو نے وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ ہم نے امریکا سے ہتھیاروں کی ترسیل تیز کرنے کے لیے بار بار کہا لیکن صرف وضاحتیں ملیں۔