حماس نے مزید 14 اسرائیلی شہریوں کی رہائی مؤخر کردی

حماس

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید 14 اسرائیلی شہریوں کی رہائی مؤخر کردی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا کہ اسرائیل جنگ بندی کی رائط پر عمل نہیں کررہا ہے، اسرائیل امدادی ٹرکوں کو شمالی غزہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے۔

حماس نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدے پر اتفاق تھا کہ اسرائیل پاسداری کرے۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے مشیر طاہر النونو نے ایک بیان میں کہا ہےکہ اسرائیل نے معاہدے کی بہت سی خلاف ورزیاں کی ہیں، اسرائیل نےامدادی ٹرکوں کے غزہ میں داخلےکی شرائط پرعمل نہیں کیا، اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کے لیے طے شدہ معیار پر بھی عمل نہیں کیا۔

طاہر النونو کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک سے زائد مقامات پر فائرنگ کی، قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد شہید ہوگئے۔

حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی معاہدے کی شرائط پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اسرائیل اور اقوام متحدہ کوپیغام دے رہے ہیں کہ کوئی بھی عذر ناقابل قبول ہے، ہم ثالث کےکردار کے لیے تیار ہیں، نئے معاہدوں تک پہنچنےکے لیے سنجیدگی سے راہیں تلاش کرنےکے لیے بھی تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے سے متعلق قابضین کی بات دھوکا ہے، غزہ میں حماس موجود ہے اور اس کی جڑیں فلسطینی عوام میں ہیں۔

دوسری جانب عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ طبی اورغذائی امداد کے 50 ٹرک اور ایمبولینس گھنٹوں سے انتظار میں ہیں، اسرائیلی فوج غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہی۔

واضح رہے کہ غزہ میں 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا آج دوسرا روز ہے۔