’اسحاق ڈار نے 2013-2018 کے درمیان کیسے تباہی پھیلائی؟‘

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے سابق ن لیگ دور حکومت میں اسحاق ڈار کی وجہ پیدا ہونے والے معاشی مسائل کا احاطہ کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سابق ن لیگ دور حکومت میں اسحاق ڈار کی وجہ پیدا ہونے والے معاشی مسائل کا احاطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے 2013-2018 کے درمیان کیسے تباہی پھیلائی۔

پی ٹی آئی رہنما نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ 2013 میں ڈار کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ صرف 2.5 بلین ڈالر ملا تھا۔ پھر اجناس کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی ہوئی جو پاکستان کیلیے تحفہ تھیں لیکن عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی کا اسحاق ڈٓر نے فائدہ نہیں اٹھایا۔

 

حماد اظہر اپنی ایک اور  ٹویٹ میں مزید لکھتے ہیں کہ اُس وقت کم قیمتوں سے 30 بلین ڈالر کی بچت سے ذخائر کو اضافہ بڑھایا جا سکتا تھا۔ پائیدار ترقی کے سبب 2018 تک برآمدات 35 سے 40 ارب ڈالر ہوسکتی تھیں۔ اس کے ساتھ پاکستان 2018 کے بعد معاشی استحکام اور آئی ایم ایف پروگرام سے بھی گریز کر سکتا تھا۔

 

انہوں نے لکھا کہ ہم نے ہم نے وہ موقع کھو دیا اور اس کی جگہ ایک تباہی پیدا کر دی۔ اسی لیے اسحاق ڈار کو ڈیزاسٹر ڈار کا نام دیا گیا۔