لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ معیشت کی گاڑی رک چکی ہے اسے چلانے میں سب جماعتوں کو زور لگانا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف تب ملے گا جب معیشت کا پہیہ چلے گا، تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ایجنڈے پر متفق ہونا چاہیے، 8 فرور ی الیکشن کے نتیجے میں جو جماعت اقتدار میں آئے اسے معاشی ایجنڈا پیش کرنا چاہیے جسے 10 سال کا آئینی تحفظ حاصل ہو۔
حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے تقاضے کچھ اور ہیں، (ن) لیگ جب 2018 کے انتخابات میں اتری تو نواز شریف جیل میں تھے، سب کو یاد ہے آخری دنوں میں ٹکٹیں واپس کروائی گئیں، نواز شریف کے خلاف ایک ایک کر کے تمام کیسز جھوٹے ثابت ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کسی نے قوم کے پیسے لوٹے یا توشہ خانہ کے تحائف بیچے اس کا حساب ہونا چاہیے، تمام سیاسی جماعتوں کو حق ہے سیاسی میدان میں اپنا کردار ادا کریں۔
اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ نواز شریف کے خلاف کیسز کا 8 فروری سے پہلے پہلے فیصلہ ہو جائے گا؟ اس پر حمزہ شہباز نے کہا کہ میں کوئی جج نہیں ہوں، نواز شریف کے خلاف تمام کیسز جھوٹے ہیں، وہ سرخرو ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے ایسے میں دہشتگردی انتہائی تشویشناک بات ہے، ملک میں سیلاب ہو یا دہشتگردی ہم نے مقابلہ کیا ہے، نواز شریف کی قیادت میں دوبارہ معیشت اور ملک کو ٹھیک کریں گے۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ ہم نے آٹے پر 200 ارب کی سبسڈی دی تھی، پنجاب کے 12 کروڑ عوام کو سستے داموں آٹا دیا تھا، 100 یونٹ تک مفت بجلی کا پورا ہوم ورک ہوگیا تھا، چند دنوں میں لوگوں کو ریلیف دینے جا رہے تھے، وہ ریلیف پسند نا پسند کی نظر ہوگیا اسے روک دیا گیا۔