وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

اسلام آباد: وزیر اعظ آفس کی ہدایت پر وزارت قومی صحت اور ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کر دی گئی۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وزارت صحت کے افسران کے تبادلے خفیہ رپورٹس کی بنیاد پر کیے گئے، وزیر اعظم آفس کی تحقیقات میں محکمے میں بے قاعدگیاں ثابت ہوئی تھیں۔

اکھاڑ پچھاڑ کے تحت ڈی جی ہیلتھ و ایف ای ڈی ڈاکٹر محمد احمد قاضی کو عہدے سے برطرف کر کے ان کی خدمات سندھ حکومت کے حوالے کر دی گئیں۔

وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ
ڈاکٹر محمد احمد قاضی

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شبانہ سلیم کو ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ وزارت صحت تعینات کر دیا گیا جبکہ سربراہ کامن مینجمنٹ یونٹ ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ کو عہدے سے برطرف اور سربراہ فیڈرل جنرل اسپتال ڈاکٹر میر حسن سے عہدے کا چارج واپس لے لیا گیا۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں مختلف گریڈز کے 25 افسران جبکہ وزارت صحت کے مختلف سیکشنز کے 6 افسران کے تبادلے کیے گئے۔ غزالہ بشیر میمن کو ڈی جی ڈویلپمنٹ وزارت صحت کا چارج دے دیا گیا۔

وزارت صحت، ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ
ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ

باوثوق حکومتی ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وزارت قومی صحت اور ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ وزیراعظم آفس کی ہدایت پر انجام دی گئی،

وزیراعظم آفس کو وزارت قومی صحت سے متعلق بے شمار شکایات موصول ہو رہی تھیں، بیشتر شکایات وزارت صحت کی مجموعی ناقص کارکردگی، افسران کی تعیناتیوں میں قواعد کی سنگین خلاف ورزی اور میرٹ کی پامالیوں کی تھیں۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر خفیہ تحقیقات میں وزارت صحت میں بعض معاملات میں بے قاعدگیوں کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد انہی رپورٹس کے بنیاد پر وزارت صحت کے انتظامی سیکشن کے چھ افسران کے تبادلے کر دیے گئے ہیں۔

وزارت صحت میں ڈیپوٹیشن پر تعینات گریڈ بیس کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اور سربراہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایمونائزیشن ڈاکٹر محمد احمد قاضی کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے انکی خدمات واپس سندھ حکومت کے سپرد کر دی گئی ہیں، ڈاکٹر محمد احمد قاضی کی جگہ ڈاکٹر شبانہ سلیم کو ڈی جی ہیلتھ تعینات کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ملک میں ایڈز، ملیریا اور ٹی بی کے تدارک کیلئے قائم کامن مینجمنٹ یونٹ پاکستان کی نیشنل کوآرڈینیٹر گریڈ بیس کی ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ کو عہدے سے برخاست کیا گیا ہے، ڈاکٹر راضیہ کنیز کو نگران دور حکومت میں سربراہ سی ایم یو تعینات کیا گیا تھا۔

سیکریٹری صحت نے نگران وزیر ڈاکٹر ندیم جان کی واضح ہدایات کے عین برعکس ڈاکٹر راضیہ کنیز فاطمہ کو سربراہ سی ایم یو تعینات کر دیا تھا۔

ڈاکٹر ندیم جان نے اس تعیناتی پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے وزیراعظم انوار کاکڑ کو وفاقی سیکرٹری صحت کی شکایت لگا دی تھی لیکن اسکے باوجود افتخار شلوانی مزید کئی ماہ تک عہدے پر برقرار رہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت صحت نے سربراہ فیڈرل جنرل اسپتال چک شہزاد کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر میر حسن بلو سے عہدے کا اضافی چارج واپس لے لیا ہے۔

وزارت صحت کی ہدایات پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان میں مختلف گریڈز کے پچیس افسران کے تبادلے کر دیے گئے ہیں جبکہ گریڈ بیس کی غزالہ بشیر میمن کو ڈائریکٹر جنرل ڈیولپمنٹ وزارت صحت کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔