لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ نے تل ابیب کے قریب فوجی اڈے کو نشانہ بنایا۔
لبنانی گروپ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے حزب اللہ کے بڑے ڈرون اور راکٹ حملوں کے بارے میں حال ہی میں ٹیلی ویژن پر خطاب کیا ہے۔
نصراللہ نے کہا کہ گروپ نے تل ابیب کے قریب ایک اسرائیلی اڈے کو نشانہ بنایا تھا یہ پہلا موقع ہے جب حزب اللہ نے بیکا کے علاقے سے اسرائیل کی طرف ڈرون بھیجے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ جس اسرائیلی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا وہ اسرائیل اور لبنان کی سرحد سے تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) دور تھا، اسرائیل کے اندر "آپریشن کا اصل ہدف” "گلیلوٹ اڈہ تھا – جو اسرائیل کا اہم فوجی انٹیلی جنس بیس” تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے گروپ کی کارروائیوں سے 30 منٹ قبل لبنان پر حملہ کرنا شروع کر دیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ لبنانی گروپ کا ارادہ راتوں رات وسطی اسرائیل میں ملٹری انٹیلی جنس اور موساد کے ٹھکانوں پر حملہ کرنا تھا۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حزب اللہ نے ایک اسٹریٹجک ہدف کو نشانہ بنایا، جب کہ اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے قبل از وقت لبنانی گروپ کے ٹھکانوں پر حملے کیے، اور جنوبی لبنان میں سیکڑوں راکٹ لانچروں کو تباہ کر دیا۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازعہ کے آغاز کے بعد سے یہ اسرائیلی فوج کی طرف سے کیا گیا سب سے بڑا حملہ تھا، ایک وسیع حملہ جس میں 40 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو بھی حملے کیے وہ اپنے دفاع میں تھے، نیتن یاہو نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے لبنانی گروپ کے خطرے کو دور کرنے کے لیے قبل از وقت حملے کیے۔