نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم: گھر کی قیمت 30 لاکھ، 27 لاکھ روپے بینک قرض دے گا

اسلام آباد: وزارت ہاؤسنگ کا کہنا ہے کہ نیا پاکستان منصوبہ بنیادی طور پر کچی آبادیوں اور کم آمدنی والوں کے لیے ہے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت ایک گھر کی قیمت 30 لاکھ روپے تک ہوگی۔ 27 لاکھ روپے بینک قرضہ دے گا جو سود سے پاک ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت آبی وسائل نے تحریری جواب میں بتایا کہ بھاشا ڈیم کے لیے اراضی کے حصول اور متاثرین کی آباد کاری حکومت پاکستان کر رہی ہے۔ پنجاب میں 29، سندھ میں 19، خیبر پختونخواہ میں 73 اور بلوچستان میں 154، فاٹا میں 62، گلگت بلتستان میں 10 اور آزاد کشمیر میں 9 منصوبے منظور کیے گئے۔

وزارت آبی وسائل کے مطابق ان منصوبوں کے لیے 8994 اعشاریہ 395 ملین روپے تخمینہ لگایا گیا ہے۔ بھاشا ڈیم کے لیے زمین کی خریداری کا عمل جنوری 2011 میں شروع ہوا، کل درکار 37 ہزار 419 ایکڑز میں سے اب تک 32 ہزار 139 ایکڑ اراضی حاصل کی جا چکی ہے۔

وزارت آبی وسائل کے مطابق متاثرین میں تقسیم کے لیے 58 ارب 27 کروڑ روپے لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر کو جاری کیے جا چکے ہیں۔ لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر نے 55 اعشاریہ 370 ارب روپے متاثرین میں تقسیم بھی کر دیے ہیں۔ متاثرین کی آباد کاری کے لیے ابھی تک کسی بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا۔

قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران فیڈرل فلڈ کمیشن کے 356 منصوبے تجویز کیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر ہاﺅسنگ نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ 50 لاکھ گھروں کے لیے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کا بل جلد کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ کابینہ سے منظوری کے بعد بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر ہاﺅسنگ کے مطابق مجوزہ بل میں بلاسود قرضہ جات گارنٹی اور واپسی کے طریقہ کار کی وضاحت دی گئی ہے۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کی تشکیل تک پروگرام کی دیکھ بھال کے لیے رجسٹریشن جمعہ تک مکمل کرلی جائےگی۔ گھروں کے لیے بلا سود قرضہ کے لیے 39 انفرادی، کمپنیوں اور کنسورشیمز سے 93 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔

وزارت ہاؤسنگ کے مطابق نیا پاکستان منصوبہ بنیادی طور پر کچی آبادیوں اور کم آمدنی والوں کے لیے ہے۔ ہاؤسنگ اسکیم کے تحت ایک گھر کی قیمت 30 لاکھ روپے تک ہوگی۔ 27 لاکھ روپے بینک قرضہ دے گا جو سود سے پاک ہوگا۔ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک سے بات کی ہے، اس پروجیکٹ کو نجی شعبہ لیڈ کرے گا۔

قومی اسمبلی کو مزید بتایا گیا کہ گوادر میں ایک لاکھ 10 ہزار جبکہ کوئٹہ میں 25 ہزار گھر نیا پاکستان اسکیم کے تحت بنائے جائیں گے، کچی آبادیوں میں دو چار مرلے والوں کو بلا سود قرضہ کے لیے 5 ارب دیے جارہے ہیں، نیا پاکستان گھر شہری دیہاتی اور قصبوں میں ڈیمانڈ کے مطابق بنیں گے۔