اداکارہ حریم فاروق نے شوبز انڈسٹری کے ابتدائی مراحل میں پیش آنے والی مشکلات کو اپنے چاہنے والوں سے شیئر کیا۔
اداکارہ کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ انہوں نے جب شوبز میں جانے کا فیصلہ کیا تو والدین کی جانب سے زور دیا گیا کہ میں بیرون ملک چلی جاؤں۔
انہوں نے کہا کہ میرا اس انڈسٹری میں کوئی جان پہچان والا نہیں تھا، میں نے سیٹ پر چھپ کر شاور بھی لیا اور کپڑوں پر استری بھی وہیں کرتی تھی، میرے پاس پیسے نہیں ہوتے تھے، میں جس فلیٹ میں رہتی تھی وہ بہت چھوٹا تھا اور وہاں نہ بجلی تھی نہ پانی تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد کی پڑھنے کیلئے ملک سے باہر بھیجنے کی آفر کومسترد کردیا اور کہا میں خود کچھ بننے کے لئے کوشش کروں گی، جس کے بعد میں کراچی منتقل ہوگئی۔
اداکارہ نے کہا کہ میں روتی تھی اور سوچا کرتی تھی کہ کیا میرے لیے یہ خواب اتنا ضروری ہے، بعض اوقات میں سوچتی تھی کہ میں یہ سب کچھ کیوں کررہی ہوں مجھے تو اللہ تعالیٰ نے اتنا کچھ دیا ہے، انہوں نے کہا کہ میں کبھی کبھار ٹوٹ جاتی تھی لیکن اپنے والدین کو کچھ نہیں بتاتی تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں ایک چیز جانتی تھی کہ میرا جذبہ اور لگن سچی ہے، میرے دل میں سچائی ہے اور میں محنت کرنے کیلئے تیار ہوں، تمام تر مشکلات کے باوجود مجھے خدا پر یقین تھا کہ اگر آج میری زندگی میں اندھیرا ہے تو کل اُجالا بھی ہوگا۔