پاکستان جہاں اب سکے متروک ہوتے جا رہے ہیں لیکن سعودی عرب میں رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ میں ایک ارب ریال سے زیادہ سکوں میں لین دین ہوا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی سینٹرل بینک ’ساما‘ نے اس حوالے سے اعداد وشمار جاری کیے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ سال رواں 2023 کے دوران مقامی مارکیٹوں میں دھات کے ایک ارب ریال سے زیادہ کے سکوں کا لین دین چل رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی مارکیٹ میں دھات کے جن سکوں کا لین دین چل رہا ہے وہ 26 دسمبر 2016 کو جاری کیے گئے تھے۔ سعودی عرب میں سکوں کو ہللہ کے نام سے پکارا جاتا ہے اور مزکورہ چھٹے ایڈیشن میں ایک، 5، 10، 25، 50، 100 اور 200 مالیت کے سکے جاری کیے گئے تھے۔
بینک رپورٹ کے مطابق مارکیٹ میں 1.08 ارب ریال کے سکے گردش میں ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ ایک ریال (100 ہللہ) والے ہیں۔ ان کی مالیت 604.94 ملین ریال ہے جب کہ دوسرے نمبر پر دو ریال (200 ہللہ) والے 289.96 ملین ریال کے سکے مارکیٹ میں موجود ہیں جب کہ 50 ہللہ مالیت والے سکے 114.26 ملین ریال کے سکے مارکیٹ میں زیر گردش ہیں۔