بڑے مقابلے جیتنے کی ماہر آسٹریلیا ٹیم دنیائے کرکٹ میں اپنی دھاک بٹھاتے ہوئے چھٹی بار عالمی چیمپئن بن گئی۔ آئی سی سی ٹرافیاں جیتنے میں اس کا دور دور تک کوئی مدمقابل نہیں۔
آسٹریلیا نے پیٹ کمنز کی قیادت میں گزشتہ روز احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں سوا لاکھ تماشائیوں کے سامنے بھارت کو اس کی اپنی سر زمین پر دھول چٹاتے ہوئے چاروں شانے چت کیا اور ورلڈ کپ 2023 کی چمچاتی ٹرافی اٹھا کر وہ چھٹی بار عالمی چیمپئن بن گئی اس کے ساتھ ہی اس نے آئی سی سی ٹرافیوں کی تعداد 10 کر لی۔
دنیائے کرکٹ میں مشکل سے مشکل حالات میں بھی ہار نہ ماننے والی سوچ کی حامل آسٹریلوی ٹیم کی آئی سی سی ایونٹس میں جیت کا سفر 36 سال قبل 1987 میں بھارت سے ہی چوتھے ون ڈے ورلڈ کپ میں ہوا جس میں ایڈن گارڈن پارک میں ایلن بارڈر کی قیادت میں کینگروز نے پہلی بار کرکٹ کی حکمرانی کا تاج اپنے سر پر سجایا۔
اس کے بعد تو کینگروز نے تو جیسے آئی سی سی ٹورنامنٹس جیتنے کی عادت ہی بنا لی۔ 1999، 2003 اور 2007 میں ورلڈ کپ جیتنے کی ہیٹ ٹرک کرنے والی پہلی ٹیم بنے۔ اسٹیو وا اور رکی پونٹنگ فاتح کپتان بنے۔
پھر 2006 اور2009 میں پونٹنگ کی کپتانی میں آسٹریلیا نے لگاتار 2 چیمپئنز ٹرافی جیتیں۔
2011 میں آسٹریلیا اپنے ون ڈے ورلڈ کپ کے اعزاز کا دفاع کرنے میں ناکام رہی لیکن اس کا بھرپور حساب کتاب کینگروز نے 2015 میں چکتا کر دیا جب مائیکل کلارک کی قیادت میں آسٹریلیا نے ہوم گراؤنڈ پر ورلڈ کپ جیت کر اپنی آئی سی سی ٹرافیوں کی تعداد 7 کر لی۔
کینگروز کے ٹرافی کیبنٹ میں ٹی 20 ورلڈ کپ کی کمی تھی جس کو ایرون فنچ نے 2021 میں حاصل کر کے اس کمی کو پورا کر دیا۔
رواں برس آسٹریلیا نے ٹیسٹ چیمپئن شپ میں بھارت کو ہرایا اور اسی سال دوسری بار پھر بھارت کو ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست دے کر پیٹ کمنز نے تاریخ رقم کر دی۔