19 افراد کی اموات کیسے ہوئیں، ٹرین ڈرائیور نے سب بتا دیا

کراچی: روہڑی میں پیش آنے والے ہولناک ٹرین حادثے کی وجوہات ریل گاڑی کے ڈرائیور نے بتا دیں۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرین ڈرائیور نے کہا ہے کہ پھاٹک سے بہت کم فاصلے سے اچانک بس سامنے آگئی، ایمرجنسی بریک لگایا لیکن فاصلہ بہت کم تھا جس کے باعث تصادم ہوگیا۔

ڈرائیور کا کہنا تھا کہ بیگمان جی ریلوے اسٹیشن سے ٹرین مقررہ رفتار سے جارہی تھی، کم فاصلے سے ٹکرانے کی وجہ سے انجن اور بس دونوں کا نقصان ہوا۔

دوسری جانب وزیرریلوے شیخ رشید نے روہڑی حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ حادثہ ان مینڈلیول کراسنگ پر پیش آیا، حادثہ بظاہر بس ڈرائیور کی لاپروائی کی وجہ سے پیش آیا۔

ترجمان ریلوے نے کہا ہے کہ حادثے میں ٹرین انجن کو نقصان پہنچا اور اسسٹنٹ ڈرائیور زخمی ہوا، حادثے میں ٹرین کے مسافر محفوظ رہے، حادثے کی انکوائری ایف جی آئی آر کریں گے۔

سکھر: مسافر کوچ ٹرین کی زد میں آگئی، 19 افراد جاں بحق

ڈی ایس سکھر نے بتایا ہے کہ حادثے کا شکار پاکستان ایکسپریس کو روانہ کردیا گیا ہے، مختلف اسٹیشنز پر روکی گئی ٹرینوں کو بھی روانہ کیاجا رہا ہے۔ قرار قرم، جناح اور علامہ اقبال مختلف اسٹیشنز پر روکی گئیں تھیں۔

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے روہڑی حادثے میں اموات پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ سندھ حکومت پر زخمیوں کے بروقت علاج کو ممکن بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئے روز ٹرین حادثات حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، ایک حادثے پر استعفی کی بات کرنے والے وزیراعظم کتنے حادثوں بعد جاگیں گے؟۔