’حمیرا اصغر مالی بحران کا شکار تھیں، 10 افراد کو واٹس ایپ پر ’ہیلو‘ کہا کسی نے جواب نہ دیا‘

حمیرا اصغر کیس

تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر شدید مالی بحران کا شکار تھیں واٹس ایپ پر بھائی سمیت 10 افراد کو ’ہیلو‘ کہا کسی نے جواب نہ دیا۔

ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی موت طبعی تھی، حادثاتی، خودکشی یا قتل؟ خصوصی ٹیم نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ 63 لوگوں سے تحقیقات کی جائیں گی، 5 افراد کے بیانات ریکارڈ کرلیے گئے ہیں۔

حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ شدید مالی بحران کا شکار تھیں، بھائی سمیت قریبی لوگوں سے مدد کی درخواست کی تھی، 7 اکتوبر کو حمیرا نے 10 افراد کو واٹس ایپ پر ’ہیلو‘ کے پیغامات بھیجے اور لکھا کہ ہیلو میں تم سے بات کرنا چاہتی ہوں مگر کسی نے کوئی جواب نہ دیا۔

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق حمیرا کے میسجز کا جواب نہ دینے والوں میں بھائی، سلمان، محسن، حسن، عمران شامل ہیں۔

اداکارہ نے موت کے وقت نائٹ سوٹ پہن رکھا تھا، واش روم سے بھگوئے کپڑے، خشک ٹب اور پھٹے ہوئے کپڑے ملے ہیں، کمرے سے خالی سگریٹ کا پیکٹ اور استعمال فلٹر ملا، کمرے سے کوئی دوا نہیں ملی، موت کے وقت ان کے دونوں ہاتھ سینے سے چمٹے ہوئے تھے، ملازمہ کو بھی ہٹا دیا تھا۔

جم ٹرینر کے مطابق حمیرا اصغر روزانہ تین، تین گھنٹے ورزش کرتی تھیں۔

پس منظر

اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔

لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔

پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

اداکارہ و ماڈل تماشا گھر اور فلم جلیبی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں، وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز ہیں اور ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔