کراچی 12 جولائی 2025: شہر قائد کے پوش علاقے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی اداکارہ حمیرا اصغر کا ایک پرانا انٹرویو سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے، جس میں انہوں نے اپنے والدین سے متعلق اپنے چاہنے والوں کو بتایا تھا۔
حمیرا اصغر نے 2024 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کا تعلق پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے ہے، ان کے دو بھائی اور دو بہنیں ہیں، وہ سب سے چھوٹی ہیں۔
دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ والدہ کا تعلق قصور جب کہ والد کشمیری ہیں اور دونوں پاک فوج میں تھے، جہاں دونوں کو آپس میں محبت ہوئی اور شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
حمیرا کا کہنا تھا کہ والدین نے تعلیم حاصل کرنے کے لیے ان کی مدد کی، انہوں نے ایم فل تک تعلیم حاصل کی، جس کے بعد وہ کیریئر بنانے کے لیے لاہور سے کراچی شفٹ ہوگئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ لاہور سست شہر ہے، کراچی میں زندگی تیز اور مواقع زیادہ ہیں، اسی لیے وہ لاہور سے کراچی منتقل ہوئیں۔ اس موقع پر والدین نے مجھے سپورٹ کیا۔
حمیرا کے بھائی نے بہن کے قتل کا شبہ ظاہر کردیا:
حمیرا اصغر کے بھائی نے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ گھر کی دو چابیاں موجود ہوں۔اداکارہ کی موت بہت سے سوالات چھوڑ گئی ہے۔
حمیرا اصغر کے چچا محمد علی نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ ’دس ماہ سے حمیرا سے کوئی رابطہ نہیں ہو پایا، پولیس سے ہم نے گمشدگی کے حوالے سے رابطہ نہیں کیا۔چچا کے مطابق حمیرا کے والد پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں اور یہ چار بہن بھائی ہیں۔
حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں
ان کے چچا کا کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کراچی میں کہاں رہتی تھیں یہ معلوم نہیں تھا بس ایک فون نمبر ہمارے پاس تھا، ان کی دوستوں کا نمبر تھا جن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ کچھ معلوم نہیں ہے۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ جائیداد کا حمیرا سے کسی قسم کا کوئی تنازع نہیں تھا، وہ ہر دو سے تین ماہ بعد لاہور آیا کرتی تھیں۔