حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا واقعہ، پولیس نے 2 افراد کو طلب کرلیا

حمیرا اصغر کیس

کراچی: اداکارہ حمیرا اصغر کے الیکٹرونکس گیجٹس پولیس نے کھول لیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا بتانا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کے تین موبائل فونز، ایک ٹیبلٹ اور ایک لیپ ٹاپ کو کھولا گیا ہے، ایک ڈائری میں تمام پاسپورڈ موجود تھے، 2 افراد کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں اور 2 کو طلب کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر جم اور بیوٹیشن کے پاس جاتی تھیں، جم ٹرینر سمیت دیگر افراد سے بھی مدد لیں گے۔

تفتیشی حکام کے مطابق اداکارہ کا چند لوگوں سے مستقل رابطہ رہا ہے، بینک اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ حمیرا اصغر کو جمعہ کو لاہور میں سپرد خاک کیا گیا، جہاں ان کے والد نے ان کی نماز جنازہ کے دوران میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔

حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

جب ایک صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ وہ 9 ماہ سے اپنی بیٹی سے رابطے میں کیوں نہیں تھے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے تو حمیرا کے والد نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں جانتا، یہ تمام معلومات میرے بیٹے کے پاس ہیں۔

انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ خاندان نے حمیرا کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم میں سے کسی نے بھی حمیرا کی لاش کا دعویٰ کرنے سے انکار نہیں کیا، طبی عمل ابھی مکمل نہیں ہوا تھا اور لاش صرف ایک بار خاندان کے حوالے کی جا سکتی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی بیٹی کی موت کی تحقیقات ہونی چاہئیں تو حمیرا کے والد نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا۔

واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب عدالت کا بیلف انہیں کرایہ ادا نہ کرنے پر بے دخل کرنے پہنچا۔ بار بار دستک دینے کے بعد کوئی جواب نہیں دیا گیا، دروازہ زبردستی کھولا گیا، جس سے بوسیدہ لاش ظاہر ہوئی۔