اسرائیلی جیل میں 87 دن بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی رہنما چل بسے

اسرائیلی جیل میں 87 دن بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی رہنما چل بسے

اسرائیل کی جیل میں تقریباً تین ماہ تک بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی رہنما خضر عدنان انتقال کر گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق خضر عدنان کو اسرائیل نے دہشتگردی کے الزام میں تین ماہ قبل گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا تھا جس کے بعد انہوں نے احتجاجاً بھوک ہڑتال کی۔

جیل حکام نے بتایا کہ خضر عدنان آج صبح اپنے جیل میں مردہ حالت میں پائے گئے۔

فلسطینی وزیر اعظم نے جیل حکام کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ خضر عدنان کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا ہے، انہیں صحت کی سنگین صورتحال کے باوجود سیل میں رکھا گیا۔

اسرائیلی جیل میں 87 دن بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی رہنما چل بسے

خضر عدنان کے انتقال پر مغربی کنارے کے علاقوں میں ہڑتال کے باعث دکانیں بند کر دی گئیں جبکہ کچھ مقامات پر شہریوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔

خضر عدنان اس سے قبل بھی پانچ مرتبہ بھوک ہڑتال کر چکے تھے۔ 2015 میں اپنی گرفتاری کے خلاف انہوں نے جیل میں 55 روز کی بھوک ہڑتال کی تھی۔

اسرائیلی جیل میں لگ بھگ ایک ہزار سے زائد فلسطینی قید ہیں جن پر تاحال کوئی جرم ثابت نہیں ہو سکا۔