سندھ کے شہر حیدرآباد میں ہونے والے سلنڈر دھماکے کے سانحے نے بہنوں کے خواب اجاڑ دیے۔
حیدرآباد کے علاقے پریٹ آباد میں دو روز قبل دکان میں سلنڈر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 8 بچے جاں بحق اور 60 زخمی ہوئے، کئی زخمیوں کو شدید زخمی حالت میں کراچی منتقل کیا گیا جن کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔
گیس سلنڈرکی دکان پرلگی آگ دیکھنے لوگ جمع ہوئے تواچانک دھماکا ہوا جس سے مزید جانی نقصان ہوا۔
سانحے میں جاں بحق ہونے والے 10 سال کے عبدالرحیم کی بہن کی باتوں نے دل دہلا دیے۔
عبدالرحیم کی بہن نے کہا کہ سوچا تھا کہ بھائی بڑا ہوکر انجینئر بنے گا، سب اپنے بچوں کو بچا رہے تھے کسی نے میرے بھائی کو نہیں بچایا۔
پریٹ آباد میں آج آٹھ بچوں کے جنازے اٹھنے پر کہرام مچ گیا علاقے میں سوگ کا سماں رہا، بچوں کی نماز جنازہ میں علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے وزرا کے ہمراہ سول اسپتال کے برنس وارڈ میں مریضوں کی عیادت کی تھی اور غیرقانونی فلنگ اسٹیشن کیخلاف آپریشن کا حکم دیا تھا۔
مراد علی شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاق سے گیس نہیں مل رہی اس لیے اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ گیس نہ ہونے سے سلنڈرز کے استعمال میں اضافہ ہوا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔