فلسطینی مزاحمت کاروں سے غزہ کے علاقے خان یونس میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر واصل جہنم ہوگیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے اسکواڈ کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
غزہ میں مزاحمت کاروں کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل فوج پر حملوں اور ایک اسرائیلی فوجی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔
كَتَائِبُ الشَّهِيدِ عَزُّ الدِّينِ الْقَسَّامِ تَنْشُر:
اشــرد.. اشــرد..
وضمن سلسلة عمليات "حجارة داود” مشاهد من الإغارة على تجمع لجنود وآليات العدو واستهداف دبابتين صهيونيتين وباقرين عسكريين ومحاولة أسر أحد الجنود في منطقة عبسان الكبيرة شرق مدينة خانيونس جنوب القطاع pic.twitter.com/kdJ1BKRCN4— محمد علاء العناسوه (@alaa_tallaq) July 10, 2025
القسام بریگیڈز کے مطابق کل صبح خان یونس میں مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروہ پر حملہ کیا اور ایک ٹینک اور 2 بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
ویڈیو دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجی کو جہنم واصل کرنے کے بعد اس کا اسلحہ بھی قبضے لے لیا ہے۔
نیتن یاہو کا جنگ بندی سے متعلق اہم بیان:
اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے دوران مستقل جنگ بندی کیلیے بات چیت کریں گے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی شروع ہو گی تو مستقل جنگ ختم کرنے کے لیے بات چیت کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق اُنہوں نے کہا کہ حماس کی طرف سے ہتھیار ڈالنا اسرائیل کی بنیادی شرائط میں سے ہے، حماس کے پاس غزہ کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتیں نہ ہونا بھی اسرائیل کی شرائط میں شامل ہے۔
حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند
اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہ شرائط 60 روز میں پوری ہو گئیں تو بہت اچھا ورنہ فوجی طاقت سے انہیں پورا کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات اتوار سے جاری ہیں۔