وائٹ ہاؤس کا کہن اہے کہ اگر حماس امریکی جنگ بندی کی تجویز پر راضی ہے تو اسرائیل بھی ‘ہاں’ کہے گا۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ اگر حماس جنگ کے خاتمے کے لیے بائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کرتی ہے تو امریکا توقع کرتا ہے کہ اسرائیل بھی اس منصوبے کو قبول کر لے گا۔
کربی نے اے بی سی نیوز کے نشریاتی ادارے کے پروگرام میں کہا کہ ہمیں پوری توقع ہے کہ اگر حماس اس تجویز پر راضی ہوتی ہے تو اسرائیل ہاں کہے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک روز قبل کہا تھا کہ ان کا فوجی ہدف بدستور برقرار ہے اور جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں ہو گا جب تک حماس کو "تباہ” نہیں کر دیا جاتا۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات پیش کرنے کے چند گھنٹوں بعد اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح پر ٹینکوں اور توپ خانے سے حملہ کر دیا۔
اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل تب تک جنگ جاری رکھے گا جب تک حماس کی تباہی سمیت تمام مقاصد پورے نہ ہو جائیں، حماس کا خاتمہ جنگ بندی کے اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے بدستور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا اسرائیل کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، ہم حماس کی عسکری اور گورننگ صلاحیتوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔