انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے انکشاف کیا ہے کہ کچے میں ڈاکوؤں کے تانے بانے کالعدم تنظیموں سے ملتے ہیں، ڈاکوؤں نے 3 بار راکٹ حملے کیے۔
نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر اور چیف سیکریٹری کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی عثمان انور نے بتایا کہ بلوچ علیحدگی پسندوں کی موجودگی کے شواہد کچے کے علاقے میں ملے، کچے میں مارے جانے والے 2 دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی سے تھا۔
آئی جی نے بتایا کہ 23 ہزار 500 ایکڑ کا علاقہ کلیئر کرا لیا گیا ہے، اڑھائی ماہ میں ایک بھی آدمی کو اغوا نہیں کیا گیا، کچے کے علاقے میں آپریشن کا فیصلہ قومی سلامتی کونسل نے کیا تھا، سندھ ہم سے مکمل تعاون کر رہا ہے۔
’کچے کے علاقے میں سڑکیں نہ ہونے کی وجہ سے مسائل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اجازت دی تو 60 کلو میٹر کے علاقے میں سڑک بنا دیں گے۔‘
نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کچے کے علاقے میں نوگو ایریا ختم کیا جائے گا اس کے لیے 11 ہزار پولیس جوان کام کر رہے ہیں، علاقے میں درجنوں پولیس چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔
عامر میر نے بتایا کہ علاقے میں 60 کلو میٹر کا سڑکوں کا جال بچھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، علاقے میں اسکول اور ڈسپنسریوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا، الیکشن کمیشن کی اجازت کے بعد منصوبے آگے بڑھیں گے۔