ہر سطح پرشکایات کا ازالہ یقینی بنایا جارہا ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

اسلام آباد: آڈیٹوریم سپریم کورٹ آف پاکستان میں پولیس ریفارمز کمیٹی/پولیس اصلاحات کے آغاز کے حوالے سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، ڈاکٹرسید کلیم امام نے بحیثیت آئی جی سندھ محکمہ پولیس سندھ کی نمائندگی کی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیس ریفارمز کمیٹی/پولیس اصلاحات جیسے اقدامات اٹھانے اور ان پر عمل درآمد سے باالخصوص کریمنل جسٹس سسٹم کو صوبائی سطح پر مؤثر اور مربوط بنانے سمیت کیسز کی تفتیش تحقیق اور چھان بین سے متعلق مجموعی کاوشوں اور ترجیحات کوناصرف تقویت ملے گی بلکہ اس عمل سے پولیس کارکردگی پر بھی مثبت اور نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں سندھ پولیس شعبہ تفتیش میں وقتاً فوقتاً متعارف کردہ اصلاحات اور نمایاں سدھار جیسے اقدامات کا تفصیلی احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھے اور باصلاحیت پولیس افسران کی تقرریوں سے کراچی پولیس کے شعبہ تفتیش کو ٹاؤن کی سطح پر مزید تقویت دی جارہی ہے جبکہ اس ضمن میں ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کی پوسٹ بھی علیحدہ سے تشکیل دی جارہی ہے۔علاوہ ازیں 200 سے زائد انسپکٹرزبرائے انویسٹی گیشن،170 انسپکٹر برائے قانون اور 30 پی ڈی ایس پیز کو کیریئر گروتھ پلان اور ٹی او آرز کی ریکروٹمنٹ بھی کی جارہی ہے اور ساتھ ہی انویسٹی گیشن پر اٹھنے والے اخراجات میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے اور فارنزک تفتیش کا باقاعدہ نصاب بھی تشکیل دیا جاچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرائم کی تفتیش،تحقیق چھان بین کے عمل کو تفتیش کے جملہ پہلوؤں میں ہرسطح جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے،تفتیش میں جدید آلات و تیکنیکس کے استعمال اور اسکے نتیجے میں حاصل ہونیوالی کامیابیوں اور باالخصوص کرائم سین کو محفوظ بنانے شہادتوں کو اکٹھا کرنے اور فارنزک سائنس کے استعمال،اسکی اہمیت اورافادیت پر توجہ مرکوز کرنے سے سندھ پولیس کے باالخصوص انویسٹی گیشن وآپریشنل صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیسنگ کے مجموعی عمل کو مفاد عامہ کی کے تقاضوں اور عوام کی خواہشات کے عین مطابق یقینی بنانیکے لیے سندھ پولیس نے ضلعی سطح پر عوامی شکایات ازالہ میکنزم باقاعدہ تشکیل دے دیا ہے۔جس کے تحت بالخصوص پولیس کے خلاف ملنے والی مختلف نوعیت کی شکایات پر اس میکنزم کے تحت ہر سطح پر ازالہ یقینی بنایا جارہا ہے۔