اسلام آباد : اسلام آباد آباد ہائیکورٹ نے قائد اعظم کے مجسمے کے سامنے مبینہ غیر اخلاقی فوٹو شوٹ کرنے والے جوڑے کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قائد اعظم کےمجسمے کے سامنے 2 سال قبل مبینہ غیراخلاقی فوٹو شوٹ کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے فوٹو شوٹ کرنیوالے جوڑے کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس طارق محمودجہانگیری نے احکامات جاری کئے ،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تحریری حکمنامے میں حکم دیا کہ سات روز کے اندر متعلقہ مجسٹریٹ کے پاس 182 کا قلندرا جمع کرایا جائے جبکہ متعلقہ مجسٹریٹ 30 روز میں کاروائی مکمل کرکے تعمیلی ریورٹ عدالت میں جمع کروائے۔
درخواست گزار کی جانب سے ہادی چھٹہ و دیگر وکلا نے کیس کی پیروی کی تھی ، نوجوان جوڑے کے فوٹو شوٹ کے بعد تین اگست2021 کو تھانہ کورال میں مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔
فوٹو شوٹ متعلق سوشل میڈیا پر شدید تنقید کے بعد اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا، جس کے بعد ملزم ذوالفقار سہیل مان کی جانب سے مقدمہ اخراج کی درخواست ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھی تاہم عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمہ اخراج کا حکم دیا۔