اسلام آباد: درآمدی پابندیوں کے باوجود اربوں روپے مالیت کی اشیا امپورٹرز اور کسٹمز حکام کی ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر کلئیر کروانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پاکستان سنگل ونڈو کے فنانشل انسٹرومنٹس کو نظر انداز کرنے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا، تحقیقات کیلیے ڈی جی ریفارمز اینڈ آٹومیشن کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق امپورٹرز کی جانب سے الیکٹرانک امپورٹ فارم کی ٹیگنگ کے بغیر اشیا کلیئر کروائی گئیں، سنگل ونڈو فنانشل انسٹرومنٹ کے بغیر ایک سال میں اربوں روپے کی اشیا کلیئر کروائی گئیں، گڈز ڈیکلریشن کیلیے بینکوں سے فنانشل انسٹرومنٹ کا حصول ضروری ہوتا ہے۔
ڈائریکٹر ریفارمز اینڈ آٹومیشن کسٹمز ہاؤس کراچی کو تحقیقاتی کمیٹی کو ریکارڈ فراہم کرنے اور سی ای او پاکستان سنگل ونڈو کو بھی تحقیقاتی کمیٹی کو مطلوبہ ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ تحقیقاتی کمیٹی کو چار ہفتوں میں اپنی رپورٹ بورڈ کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔