پاکستان میں گورننس مضبوط کرنے اور بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے اہم اقدامات

آئی ایم ایف

اسلام آباد : پاکستان میں گورننس مضبوط کرنے اور بدعنوانی پر قابو پانے کیلئے اہم اقدامات کرلے گئے ،آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گریڈ 17 تا 22 کے افسران کے اثاثہ جات کی پڑتال کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے اپنی جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں گورننس مضبوط کرنے،بدعنوانی پرقابو پانےکیلئےاہم اقدامات لیےگئے، انسداد بدعنوان اداروں بشمول نیب اور اینٹی کرپشن کی کارکردگی کو بہتر بنانا ترجیح ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پبلک سیکٹر میں شفافیت،احتساب کومزید آگے بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، فروری 2023میں الیکٹرونک اثاثہ جات جانچ کانظام قائم کرنے کیلئےقانون سازی کی، نظام سے گریڈ 17سے22 تک افسران کےاثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی جائےگی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایف بی آر کو وفاقی حکومت کی کابینہ کے تمام ارکان کےاثاثہ جات تک رسائی ہو گی اور اس سلسلے میں ٹاسک فورس وزارت قانون اور وزارت خزانہ کی مشاورت سے بنائی جائے گی، بین الاقوامی تجربہ کاراور سول سوسائٹی کےآزاد ماہرین ٹاسک فورس کاحصہ ہوں گے۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ انسداد بدعنوانی بشمول نیب کے ادارہ جاتی فریم ورک کا ایک جامع جائزہ لیں گے اور بدعنوانی مقدمات کی تفتیش ،مقدمہ چلانے کیلئے قانون سازی کی ترامیم کی تجاویز دیں گے۔

رپورٹ میں بتانا تھا کہ ٹاسک فورس نےوزیر قانون و انصاف کو اپنا چیئرپرسن نامزد کیا ہے، نیب، ایف آئی اے،آڈیٹر جنرل اور ایف بی آر کےساتھ مشاورت کررہے ہیں، ٹاسک فورس اصلاحات،انسدادبدعنوانی کےاداروں کی آزادی کومضبوط بنانےکی سفارش پیش کریں گے۔

آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ ٹاسک فورس رپورٹ کوحتمی شکل دینے سے پہلے دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت کی جائےگی۔