نادرا نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی موبائل وین وڈیو کی وضاحت کر دی۔
ترجمان کے مطابق نادرا موبائل رجسٹریشن وین سیاسی شخصیات کی درخواست پر رجسٹریشن ،شناختی کارڈ بناتی ہیں مذکورہ وڈیو 4ماہ پرانی ہے جس میں 20 جولائی کومقامی لوگوں کی درخواست پر بھیجا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ کراچی بلدیہ ٹاؤن کے خیبرچوک پر نادرا موبائل رجسٹریشن وین کو دکھایا گیا دن کا وقت ہے اور خراب موسم کی وجہ سےگاڑی کو عمارت میں پارک کیا گیا، 6افراد کے شناختی کارڈ کی تجدید کی کارروائی میں مرد اور خواتین دونوں شامل تھے۔
پاکستان میں غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن ہےاور 31اکتوبر 2023ڈیڈ لائن دی گئی تھی اور اسی رات کراچی میں کسی گودام میں نادرا موبائل وین غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کرکے پاکستانی قومیت کا CNICبنانے کا کاروبار جاری رکھے ہوئی ہے یہ ملک کر پٹوں اور ملک دشمنوں کے ہاتھ میں بے دردی سے استعمال ہورہا… pic.twitter.com/8Lejc6iaB7
— Syed Abdul Rasheed (@SyedARasheedJIP) November 2, 2023
ترجمان نے کہا کہ گشت پر موجود پولیس عملہ وہاں پہنچ گیا اور نادرا عملے سے گاڑی کی موجودگی کا سبب دریافت کیا نادرا عملے کے تسلی بخش جواب کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے چلے گئے۔
ترجمان کے مطابق نادرا کی موبائل رجسٹریشن وین میں جی پی ایس ٹریکنگ سسٹم موجود ہوتے ہیں لوکیشن سے متعلق تمام معلومات مل جاتی ہیں عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض شرپسندعناصرحکومتی غیرقانونی مقیم لوگوں کی مہم کیخلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں پاکستان کے قومی مفاد کے منافی ہے اور مذکورہ وڈیو بھی اسی مذموم پروپیگنڈے کی مثال ہے وڈیو پر جو تبصرے کئے جا رہے ہیں وہ یکسر غلط اور حقائق کے برعکس ہیں۔