سرکاری اداروں کی نجکاری میں رکاوٹیں دور کرنے کیلیے اہم فیصلہ

پی آئی اے مالی

پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری میں رکاوٹیں دور کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نگراں کابینہ نے نجکاری یقینی بنانے کیلئے آرڈیننس کی منظوری دیدی ہے۔ نجکاری کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلئے اپیلٹ ٹریبونل قائم کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

نجکاری کمیشن اپیلٹ ٹریبونل کافیصلہ صرف سپریم کورٹ میں چیلنج ہو سکےگا۔

مختلف عدالتوں میں درخواستیں دائرہونےسےنجکاری کاعمل متاثر ہوا ہے۔ ملکی وغیرملکی سرمایہ کاروں کے مطالبے پر اپیلٹ ٹریبونل بنانےکا فیصلہ کیاگیا ہے۔

ملک بھر میں دائر درخواستیں اپیلٹ ٹریبونل کو منتقل ہوجائیں گی۔

واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں پی آئی اے کی نجکاری کو چیلنج کردیا گیا، درخواست میں وزارت قانون ،ایوی ایشن، خزانہ ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر ارنسٹ و ینگ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری کا اختیار ہی نہیں،یہ پبلک پرائیویٹ کمپنی ہے، نجکاری کا عمل آئین کے آرٹیکل 18سی کی خلاف ورزی ہے۔

جس پر چیف جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیئے اثاثے بیچ کر خوش ہیں اور کہتےہیں سرمایہ آرہاہے، جب کمپنیاں دیوالیہ ،لیکویڈیشن ہوتی ہےتوجب بھی لوگ خوش ہوتے ہیں کہ پیسہ آرہا ہے ، یہ سلسلہ نجانے کہاں جا کر رکے گا۔