اسلام آباد: ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ فاروق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میری اپنے شوہر کے قاتلوں سے ملاقات ہوئی تھی، انہوں نے خود کو عمران فاروق کے چاہنے والے بتایا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایم کیو ایم کے مقتول رہنما کی اہلیہ شمائلہ عمران نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
شمائلہ فاروق دو پولیس افسران کے ہمراہ ہینڈن مجسٹریٹ کورٹ سے پہنچیں، اس موقع پر پاکستان ہائی کمیشن کے حکام بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
مقتول کی اہلیہ نے نے عدالت میں کو آگاہ کیا کہ عمران فاروق کی قاتلوں سے ملاقات ہوچکی تھی، دو نوجوانوں نے میرے شوہر کو روک کر بتایا کہ وہ اے پی ایم ایس او کے کارکن اور ان کے چاہنے والے ہیں۔ میرے شوہر کو اپنی سیکیورٹی پر خدشات تھے، جس کا ذکر انہوں نے لندن کی پولیس سے بھی کیا تھا۔
شمائلہ فاروق کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ شوہر کو محسن علی سید اور کاشف کامران خان پرشک نہیں ہوا، علاوہ ازیں عدالت میں بیوہ عمران فاروق کے علاوہ جائے واردات پر سب سے پہلے پہنچنے والے پولیس افسر اور ڈاکٹر کابیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔
بیوہ عمران فاروق کا کہنا تھا کہ مجھے ہمسایوں نے بتایا کہ عمران فاروق سڑھیوں کے قریب پہنچے تو دو لڑکوں نے انہیں سلام کیا، ایک لڑکے نے چاقو سے حملہ کیا پھر دوسرے نے سر پر اینٹ ماری۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کو نو سال گزر گئے، میرے ہنستے بستے گھر کو اجاڑ دیا گیا، مجھے انصاف دیا جائے، پولیس کے پاس بیانات موجود ہیں یہ یاد نہیں کتنے بیانات ریکارڈ کئے گئے، میں نے خود کسی کو قتل کرتے نہیں دیکھا، گھر پر تھی جب یہ واقعہ ہوا۔
بیان دینے کے دوران ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ زار و قطار رونے لگیں، جج نے عمران فاروق کی بیوہ سے کہا کہ پراسیکیوٹر اور ملزمان کے وکلا کچھ سوالات پوچھنا چاہتے ہیں جس پر شمائلہ فاروق نے کہا کہ مجھے 5منٹ دیں اس کے بعد سوالات پوچھ لیں۔