بانی پی ٹی آئی کو جیل میں میسر سہولیات کی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں پیش

اڈیالہ جیل میں ملزم کی پراسرار موت

لاہور: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولیات کی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں پیش کر دی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو 7 سیلز پر مشتمل سکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے، 7 میں سے 2 سیل بانی پی ٹی آئی کے زیرِ استعمال ہیں جبکہ 5 سیلز سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند رکھے گئے ہیں، ان سیلز کے صحن کو بانی پی ٹی آئی چہل قدمی کیلیے استعمال کرتے ہیں۔

پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کوئی بھی شخص بغیر اجازت بانی پی ٹی آئی کے سیل تک نہیں پہنچ سکتا، اڈیالہ جیل میں 10 قیدیوں پر ایک اہلکار تعینات ہے جبکہ صرف سابق وزیر اعظم کیلیے 15 اہلکار تعینات ہیں جن میں 2 سکیورٹی افسران بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 3 اہلکار بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی کیلیے لگائے گئے سی سی ٹی وی پر مامور ہیں، ان کی سکیورٹی پر ماہانہ 12 لاکھ روپے خرچ آتا ہے، سکیورٹی کیلیے لگائے گئے کیمروں پر 5 لاکھ روپے خرچ آیا۔

لاہور ہائی کورٹ مین پیش رپورٹ میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کا کھانا اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کی نگرانی میں تیار کیا جاتا ہے، کھانا فراہم کرنے سے قبل میڈیکل افسر یا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ معائنہ کرتا ہے، راولپنڈی اسپتال کے 6 میڈیکل افسران بھی ٹریٹمنٹ کیلیے تعینات ہیں، راولپنڈی اسپتال کے اسپیشلسٹ کی ٹیم جیل کا ہفتہ وار دورہ کرتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسپیشلسٹ کی ٹیم ضرورت پڑنے پر بانی پی ٹی آئی کا چیک اپ کرتی ہے، بانی پی ٹی آئی کو چہل قدمی کیلیے جیل میں ایک خاص جگہ فراہم کی گئی ہے، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ورزش کیلیے مشین اور دیگر اشیا فراہم کی گئی ہیں۔

اس میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلیے اہم قوائد و ضوابط بنائے گئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل کے دوران جامع سکیورٹی پلان پر عمل درآمد ہوتا ہے، اڈیالہ کی حفاظت کیلیے پولیس اور رینجرز سمیت مختلف محکموں نے فرضی مشقیں بھی کیں، اڈیالہ جیل کی جانب جانے والے روڈ پر پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے۔