اسلام آباد: توشہ خانہ کیس میں اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور تفتیشی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی۔
نیب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم وکلا صفائی کی جانب سے احتساب عدالت میں جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی گئی تھی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا تھا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی جس کے بعد اب وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کروائیں گے اور کل ریمانڈ کی استدعا کریں گے۔
اس سے قبل 6 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ساڑھے دس ماہ سے زیرِ سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر مختصر فیصلہ سنا دیا تھا اور کہا تھا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
فیصلے میں عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سربراہ پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کے 21 اکتوبر 2022 کے فیصلے کے خلاف درخواست واپس لینے کی استدعا مسترد کی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ ہی سنے گی۔