عسکری ادارے کو باجوہ کے اقدام کی انکوائری اپنے طور پر کرانی چاہیے، عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ قمر جاوید باجوہ نے حلف کی خلاف ورزی کی عسکری ادارے کو ان کے اقدام کی انکوائری اپنے طور پر کرانی چاہیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے کالم نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قمر باجوہ نے حلف کی خلاف ورزی کی اور تسلیم کیا نیب ان کے زیر اثر تھا، باجوہ کہتے تھے امریکا خوش نہیں روس یوکرین پر پالیسی سے متضاد بیان داغ دیا۔

انہوں نے کہا کہ باجوہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ریکارڈنگز کیں جو غیرقانونی اقدام ہے۔

ن لیگ عدلیہ پر یلغار کی تاریخ رکھتی ہے

عمران خان نے کہا کہ عدلیہ خصوصاً ججز کے خلاف گھٹیا پروپیگنڈا مہم شرمناک ہے ن لیگ عدلیہ پر یلغار کی تاریخ رکھتی ہے، فون ٹیپ کرکے ججز پر دباؤ اور آئین کی بالادستی روکنے کی کوشش کی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ قوم کی واحد امید ہے ججز کو دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر دستور و قانون کو بالادست بنانا چاہیے۔

ڈاکٹر نے چلنے پھرنے سے روکا ہے پھر بھی عدالتوں میں بلایا جارہا ہے

عمران خان نے کہا کہ ہمارے لوگوں پر مقدمے ان کی بلا جواز گرفتاریاں کی جارہی ہیں ڈاکٹر نے مجھے چلنے پھرنے سے روکا ہے پھر بھی عدالتوں میں بلایا جارہا ہے ہم امپورٹڈ حکومت کی فسطائیت اور دستور سے انحراف کو قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر دستور کی پامالیوں میں پی ڈی ایم کا کلیدی معاون ہے، اتحادیوں سے سیاسی انتقام اور سیاسی آمریت کو پروان چڑھایا جارہا ہے ہم لاقانونیت، جمہوری اقدار کی پامالی معاشی تباہی کو قومی حمایت سے روکیں گے۔

نئے فنانس بل سے اب ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا

عمران خان نے کہا کہ صدر نے فنانس بل کے آرڈینسن پر دستخط نہ کرکے  احسن اقدام کیا ہے پارلیمنٹ میں نئے فنانس بل سے اب ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں معاشی اشاریے مثبت تھے ترسیلا زر، زراعت، انڈسٹری اور روزگار میں اضافہ ہورہا تھا، سرمایہ کاری آرہی تھی لوگوں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا تھا لیکن اب فنچ کہتا ہے کہ پاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی منفی، ڈیفالٹ کا خطرہ 100 فیصد تک ہے جبکہ ہمارے دور میں ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ صرف پانچ فیصد تھا۔