بھارت میں ایک اور مسلم مخالف اقدام، حلال مصنوعات بیچنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا اعلان

بھارت میں ایک اور مسلم مخالف اقدام سامنے آیا ہے اور ریاست اتر پردیش میں مصدقہ حلال مصنوعات بیچنے والے دکانداروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔

مودی کے مسلسل تیسری بار برسراقتدار آنے کے بعد مسلم مخالف اقدامات میں تیزی آ گئی ہے اور اب ریاست اترپردیش میں حلال اشیا فروخت کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی نے یوپی میں کانوڑ یاترا کے راستوں پر کھانے پینے کی دکانوں پر مالک کا نام اور شناخت لکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی حلال مصدقہ مصنوعات فروخت کرنے پر سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے اپنے اس مسلم مخالف اقدام کا جواز گھڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ یوپی حکومت نے کانوڑ یاتریوں کے ’’عقیدے کی پاکیزگی‘‘ کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سے قبل مظفر نگر پولیس انتظامیہ کی جانب سے ایسے احکامات جاری کیے گئے تھے جس میں تمام دکانداروں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ دکان کے مالک کا نام اور شناخت لکھیں۔ جس کے بعد کئی دکانوں پر ان کے نام بھی لکھے ہوئے دیکھے گئے۔

دوسری جانب کانگریس، ایس پی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اس کو متعصبانہ اور سماجی جرم قرار دیتے ہوئے ناقابل عمل قرار دیا ہے اور ریاستی حکومت سے یہ متنازع فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مذکورہ جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یوگی نے باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ عدالت کو اس کا نوٹس لینا چاہیےاس معاملے پر ردعمل بھی ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ ایس پی اور کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے شناخت ظاہر کئے جانے پر سوال اٹھائے ہیں۔