’’ایئرلائنز کے کرایوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے‘‘

کراچی ایئرپورٹ بیرون ملک

نیویارک : عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی فیول مہنگا ہونے کے سبب ایئر لائن کمپنیز نے بھی کرایوں میں اضافہ کردیا جس کے سبب مسافروں کی آمدو رفت میں نمایاں کمی آئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں تیل کی قیمت میں کمی کے تناظر میں امریکی ائیر لائنز کی ٹکٹوں کی فروخت میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی تاہم اب حالیہ ہفتوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ گزشتہ تین ماہ میں ٹکٹوں کی فروخت میں 20 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔

اس صورتحال کی روشنی میں آسٹریلوی کمپنی کنٹاس نے کہا ہے کہ وہ ہوا بازی کے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے ردعمل میں ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ کرسکتی ہے۔

فنانشل ٹائمز سے بات کرنے والے فن لینڈ کے قومی کیریئر فن ایئر اور بارکلیز بینک کے حکام نے توقع ظاہر کی کہ دیگر بین الاقوامی کمپنیوں پر بھی یہی اصول لاگو ہوگا۔

یہ قدم اس سال تیل کی قیمتوں کی بلند ترین سطح 95 ڈالر پر ریکارڈ کیے جانے کے بعد اٹھایا گیا ہے، آئی اے ٹی اے کے مطابق 15 ستمبر کو جیٹ فیول 135 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگیا جب تیل کے ایک بیرل کی قیمت فی بیرل ڈالر 94 تک پہنچ گئی۔

اعداو شمار کے مطابق یہ ماہانہ بنیادوں پر 9 فیصد اضافہ ہے لیکن اب بھی سالانہ بنیادوں پر تیل کی قیمت تقریباً 2.5 فیصد کم ہے۔

یورپی ایئر لائنز کو اپنے عالمی حریفوں پر بڑا فائدہ اس طرح حاصل ہے کہ انہوں نے ایندھن کی قیمتوں میں شدید اتار چڑھاؤ کے خلاف حفاظتی اقدام کر رکھے تھے۔ ان ائیر لائنز نے پیشگی خریداری کے معاہدے کرکے نقصان کو کم سے کم کیا ہے۔

یورپی کمپنیوں کے برعکس امریکی ایئرلائنز مشکل میں ہیں کیونکہ وہ عام طور پر ہیجنگ نہیں کرتیں۔ ان خدشات نے خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی مناسبت سے حالیہ ہفتوں میں ائرلائن اسٹاکس میں شدید فروخت میں اضافہ کیا ہے۔