بھارت میں پہلی بار گرین ہائیڈروجن بس کا آغاز کردیا گیا

بھارت میں پہلی بار گرین ہائیڈروجن بس کا افتتاح کردیا گیا، مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ بس ملک میں ٹرانسپورٹیشن کا چہرہ بدل دے گی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے بھارت گرین ہائیڈروجن پروڈکشن اور اس کے استعمال کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اسی سلسلے میں بھارتی وزیر برائے پٹرولیم، قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے دہلی میں ملک کی پہلی گرین ہائیڈروجن ایندھن سے چلنے والی بس کا افتتاح کیا ہے۔

اس موقع پر مرکزی وزیر کا کہنا تھا کہ ہائیڈروجن مستقبل کا ایندھن ہے یہ انڈیا کے لیے اپنے ڈی کاربنائزیشن اہداف کو حاصل کرنے اور شفاف توانائی کی بڑھتی طلب کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ہردیپ سنگھ نے بتایا کہ حکومت جلد ہی دہلی میں 15 مزید فیول سیل بسیں چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ یہ ڈی کاربونائزیشن ٹارگٹ کو پورا کرنے میں بھارت کی مدد کرے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ گھریلو طلب موجودہ 6 ملین ٹن سے بڑھ کر 2050 تک 28 میٹرک ٹن تک چار گنا بڑھنے کی امید ہے۔ وزارت پٹرولیم کے تحت پی ایس یو 2030 تک تقریباً 1 ایم ایم ٹی پی اے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار حاصل کرنے کے قابل ہوجائے گا۔

ہردیپ کے مطابق ’گرین ہائیڈروجن سے چلنے والی یہ بس ملک میں شہری ٹرانسپورٹیشن کا چہرہ بدلنے جا رہی ہے۔ میں اس پروجیکٹ کی باریکی سے نگرانی کروں گا اور قومی اہمیت کے اس منصوبے کو کامیابی کے ساتھ پورا کرنے کے لیے آپ سبھی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘

واضح رہے کہ 2050 تک ہائیڈروجن کی گلوبل مانگ 4 سے 7 گنا بڑھ کر 500 سے 800 ملین ٹن تک پہنچ جائے گی۔