نیویارک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھارت پر سلامتی کونسل کی صدارت کا ناجائز فائدہ اٹھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان اور دیگرپڑوسیوں کےخلاف دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کی جانب سے اے پی ایس حملے کی آٹھویں برسی پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب سے بلاول بھٹو نے خصوصی خطاب کیا۔
وزیر خارجہ نے سانحہ اے پی ایس کو پاکستانی تاریخ کا بدترین واقعہ قرار دیا اور کہا کہ بزدلانہ حملےمیں 132طلبا،8اساتذہ شہیداور متعدد زخمی ہوئے، دہشت گردوں کا واضح مقصد بچوں کو مارنا تھا۔
بلاول بھٹو نے آرمی پبلک اسکول حملے کو ٹارگٹڈ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا مقصد پاکستانی عوام کےحوصلے کو دھچکا پہنچانا تھا، اس صدمے نے پاکستانی قوم کو دہشت گردوں کےخاتمےکیلئے متحرک کیا۔
ٹی ٹی پی نے پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کیا
تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری سرحدوں کو ٹی ٹی پی دہشت گرد گروپوں سے پاک کرنے کیلئےآپریشن کیے گئے، ہماری سرزمین دہشت گردوں سے پاک کردی گئی، جس کی ہم نےبھاری قیمت ادا کی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری معیشت کو120بلین ڈالرکا نقصان پہنچا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ٹی ٹی پی و دیگردہشت گرد گروہوں کوسرحد پار محفوظ پناہ گاہیں ملیں،ان پناہ گاہوں سےپاکستانی فوجی، شہری اہداف کیخلاف حملےکیےجاتے رہے، ٹی ٹی پی نے ہمارے منتشر ہونے، انضمام کے مطالبات ماننےسےانکار کیا اور پاکستان کے خلاف "جنگ” کا اعلان کیا۔
بھارت نے پاکستان کو نقصان پہنچانےکی کوششیں کیں
اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کی جانب سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب میں وزیر خارجہ نے پاکستان کے خلاف بھارت کی چیرہ دستیوں کو بیان کیا۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ بھارت دہشت گردی کےالزامات لگا کرپاکستان کو بدنام کرنےمیں لگارہتاہے مگر سلامتی کونسل میں بھارت کی دو سالہ رکنیت کےدوران یہ مہم تیزہوگئی تھی، اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارت نےلشکرطیبہ اورجی ای ایم پرتوجہ مرکوزکی، ان دونوں کالعدم تنظیموں نےجان بوجھ کرممبئی کیس کوکھلارکھا، تاکہ جان بوجھ کراسے اپنی مرضی سےپیش کیاجاسکے۔
فیٹف میں بھارت نے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی
وزیرخارجہ نے بتایا کہ بھارت نے فیٹف کو بدنام کرنے،پاکستان کونقصان پہنچانےکی کوششیں کیں،گزشتہ چند ماہ کے دوران بھارت نے پاکستان کی پیش کردہ چار تجاویزکو روکا، جن میں پاکستان مخالف حملوں میں ملوث بھارتی شہریوں کو فہرست میں شامل کرنیکی تجاویز بھی شامل تھی۔
بلاول بھٹو نے عالمی مبصرین کو بتایا کہ بھارت پاکستان اوردیگر پڑوسیوں کےخلاف دہشت گردی کو ہوا دے رہاہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کےلوگوں کیخلاف ریاستی دہشت گردی کا سہارا لیا جارہا ہے، بی جےپی،آرایس ایس کے غنڈوں کو اقلیتوں کےخلاف سرکاری اجازت دی جاچکی ہے، ان غنڈوں کو خاص طورپر200ملین مسلمانوں کےخلاف سرکاری اجازت دی گئی۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہماری ایجنسیوں کے پاس بھارت اور سابق کابل حکومت کےعناصر کیخلاٖف ثبوت ہیں،دونوں نے ٹی ٹی پی کو مالی،تنظیمی مدد اور ہدایات دیں، ہم نےسیکرٹری جنرل،سلامتی کونسل کیساتھ ایک جامع ڈوزیئرشیئرکیا، ڈوزئیر میں ٹی ٹی پی،پاکستان مخالف دہشت گردوں کی بیرونی حمایت کےٹھوس شواہد ہیں۔
اپنے کلیدی خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ توقع ہے کابل میں نئےحکام ٹی ٹی پی کو کارروائیوں سےروکیں گے، تاہم اس مقصد کی طرف کوششیں ناکام نظرآتی ہیں۔