کاش وقت پیچھے چلا جائے اور میں میانداد کو بولنگ کراؤں؟ بھارتی بولر کی حسرت

جاوید میانداد صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے بہترین کرکٹرز میں شمار ہوتے ہیں جن کے کارنامے آج بھی یاد کیے جاتے ہیں ایک موجودہ بھارتی بولر بھی ان کے مداح اور انہیں بولنگ کرانے کی حسرت رکھتے ہیں۔

جاوید میانداد نے 70 اور 80 کی دہائی میں اپنی بیٹنگ سے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا اور 1992 کا ورلڈ کپ جیتنے میں اہم ترین کردار ادا کیا۔ ان کی اس صلاحیتوں اور کارناموں کا آج بھی چرچا ہے اور شائقین سمیت کرکٹرز بھی ان کے پرستار ہیں۔ ایک بھارتی موجودہ بولر بھی ان سے بے حد متاثر ہیں اور انہیں بولنگ نہ کرانے کی حسرت ہے۔

یہ بولر کوئی اور نہیں بھارت کے آف اسپنر روی چندرن ایشون ہیں جنہوں نے ایک آن لائن پول میں اس حسرت کا اظہار کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ آن لائن پول انڈیا اور پاکستان کے ماضی اور موجودہ دور جدید کے کھلاڑیوں کے موازنے سے متعلق تھا۔

جس میں روی چندرن ایشوِن نے خواہش کا اظہار کیا کہ کاش کوئی ٹائم مشین ہوتی تاکہ انہیں سابق پاکستانی بلے باز کو گیند کرانے کا موقع مل سکتا ساتھ ہی بغیر کسی ہچکچہاہٹ کے اس کا برملا اعتراف کیا کہ انہیں جاوید میانداد کے سامنے کامیابی نہیں ملے گی۔

انہوں نے ویڈیو اور فوٹو شیئرنگ سائیٹ انسٹا گرام پر یہ آن لائن پول شیئر کرتے ہوئے لکھا میانداد میرے سامنے جیت جائیں گے کیونکہ وہ بہت ہی شاندار کھلاڑی ہیں۔

علاوہ ازیں ایشون نے میانداد کی عظمت کا اعتراف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بھی کیا جب ایک صارف نے روی ایشون کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ جاوید میانداد اسپین کھیلنے کے ماہر تھے، آج کے بلےبازوں میں ان کی آدھی مہارت بھی نہیں ہے۔

 

اس پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی آف اسپنر نے جواب دیا کہ میں آپ کے نقطہ نظر سے بالکل متفق ہوں، وہ ایک شاندار کرکٹر تھے۔ اس دور میں اس چیز جو مشکل کا سبب بنتی ہے وہ (ڈی آر ایس) ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں وہ (میانداد) بولر کیخلاف یہ جنگ جیت جاتے۔

واضح رہے کہ جاوید میانداد کا بھارت کے خلاف ون ڈے میچوں میں شاندار ریکارڈ ہے، انہوں نے روایتی حریف کیخلاف 35 مقابلے کھیلے جس میں 1 ہزار 175 رنز بنائے۔ عظیم کرکٹر کی اوسط بھارت کیخلاف 51.08 جبکہ اسٹرائیک ریٹ 72.44 کا تھا، جس میں 6 نصف سنچریاں اور 3 سنچریاں شامل تھیں۔ جب کہ شارجہ کے میدان میں آسٹریلیشیا کپ کے فائنل میں چیتن شرما کی آخری گیند پر چھکا مار کر پاکستان کو پہلا ون ڈے انٹرنیشنل ٹورنامنٹ جتوانے والے جاوید میانداد کے اس تاریخی چھکے کی گونج بھی آج تک برقرار رہے۔

واضح رہے کہ اس پول میں ویرات کوہلی کو وقار یونس، باہر اعظم کو انیل کملبے، روہت شرما کو وسیم اکرم اور سچن ٹنڈولکر کو شاہین شاہ آفریدی کے مقابل رکھ کر سوال پوچھا گیا تھا۔

جاوید میانداد اپنے زمانے میں دنیائے کرکٹ کے اُفق پر چھائے ہوئے تھے۔ میانداد کا کمال صرف زیادہ رنز بنانا نہیں بلکہ اس وقت رنز بنانا تھا جب ان کی شدید ضرورت ہو۔ جاوید میانداد نے ون ڈے انٹرنیشنل میں 8 سنچریوں اور 50 نصف سنچریوں کے ساتھ 7381 رنز اسکور کیے۔

لیجنڈ بلے باز نے 124 ٹیسٹ میچز میں 8835 رنز کے ساتھ پاکستان میں سب سے آگے تھے۔ بعد میں ان کا یہ ریکارڈ 2015 میں یونس خان توڑا لیکن وہ 52.57 کی اوسط سے رنز کرنے والے آج تک پاکستان کے سب سے نمایاں بیٹر ہیں۔