بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے بی جے پی کی حکومت کو آئینہ دکھاتے ہوئے نریندر مودی کو یو ٹرن وزیراعظم قرار دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کی منظوری کے بعد اس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس میں شامل یو کو مودی کا یو ٹرن قرار دیا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’یو پی ایس‘ میں ’’یو‘‘ کا مطلب مختلف مسائل پر نریندر مودی حکومت کا یو ٹرن ہے۔
انہوں نے لکھا کہ مودی حکومت کے اب تک کیے جانے والے فیصلوں میں سے واپس لیے جانے والے فیصلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں طویل مدتی کیپٹل انڈیکسیشن سے متعلق فیصلے واپس لے لیے گئے ہیں۔ وقف سے متعلق بل جے پی سی کو بھیجا گیا تھا۔ براڈ کاسٹ بل واپس لے لیا گیا۔ لیٹرل انٹری واپس لے لی گئی۔ ہم احتساب کو یقینی بناتے رہیں گے اور 140 کروڑ ہندوستانیوں کو اس آمرانہ حکومت سے تحفظ فراہم کریں گے۔
کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ 4 جون کے بعد عوام کی طاقت نے وزیراعظم کے اقتدار کے گھمنڈ کو مات دے دی ہے۔
مرکزی حکومت نے ریٹائرمنٹ کے بعد ملنے والی پنشن کی رقم کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم شروع کی ہے اور یہ اسکیم یکم اپریل 2025 سے نافذ ہوگی۔